Friday, April 26, 2024

کراچی ، تیز ہواؤں کے جھکڑ چلنے سے حادثات ، 4افراد جاں بحق، 30 زخمی ‏

کراچی ، تیز ہواؤں کے جھکڑ چلنے سے حادثات ، 4افراد جاں بحق، 30 زخمی ‏
April 15, 2019

کراچی ( 92 نیوز) شہر قائد میں مغربی ہواؤں کے داخل ہونے سے موسم نے تیور بدل لیے ، گزشتہ رات کے بعد آج بھی تیز ہواں کے جھکڑ چلتے رہے  اور ہوا کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی. مختلف حادثات میں 4 افراد جان کی بازی ہارگئے، جبکہ 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔

کراچی میں مغربی ہواؤں کی انٹری سے شہر کا نقشہ ہی بدل گیا ،ایران سے داخل ہونے والے سسٹم نے کراچی میں خوب اثر دکھایا   اور 90 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں سے سائن بورڈز اور دیواریں گرگئیں، جبکہ درخت بھی اکھڑ گئے  ۔

کورنگی اور گلبہار کالونی میں چھتیں گرنے سے 2 بچیاں جاں بحق ہوگئیں  ، مزارقائد کے قریب درخت اور بھینس کالونی میں دیوار گرنے  2 افراد جان کی بازی ہارگئے  ۔

ٹیپو سلطان روڈ پر نجی اسکول کی چھت گرنے سے 3 کلاس روم متاثر ہوئے،  اور ملبے تلے دب جانے سے 3 بچے زخمی ہوئے ، امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر طلبہ کو اسپتال منتقل کیا ۔

کورنگی میں نجی اسکول کی چھت گرنے اور لیاری میں مدرسے کی چھت گرنے سے 10 سے زائد بچے زخمی ہوئے  جبکہ لانڈھی میں گھر کی چھت گرنے سے میاں بیوی زخمی ہوئے ۔

سرجانی ٹاؤن میں گھر کی چھت کا ایک حصہ گرنے سے 3 بچے زخمی ہوگئے  ، دو تلوار کے قریب بجلی کا کھمبا گاڑی پر گرگیا، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

کورنگی کازوے پر تیز ہواؤں کے باعث گاڑی الٹ گئی  ، سندھ ہائیکورٹ کی پارکنگ میں درخت گاڑیوں پر جاگرا جس کے نتیجے میں ایک گاڑی تباہ ہوگئی ۔

تیز ہواؤں کے باعث اسٹیٹ بینک گراؤنڈ کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا، جس سے  انڈر 19 اور ویمنز ٹیموں کا میچ بھی متاثر ہوا ۔

مختلف علاقوں میں کے الیکٹرک کا نظام بھی جواب دے گیا  ، گلشن اقبال، ایف بی ایریا، صدر، کورنگی، کیماڑی اور لیاری سمیت کئی علاقوں کی بجلی بند ہوئی ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں بدھ کے روز تک بارش جاری رہنے کا امکان ہے ۔

ادھر بارش تیز ہوئی تو صورتحال سے کیسے نمٹا جائے گا کسی کو کچھ پتہ نہیں ، محکمہ بلدیات ہو یا بلدیہ عظمیٰ کراچی سالہاں سال کی طرح اس بار بھی صرف زبانی جمع خرچ کرتے نظر آتے ہیں ۔

نالوں کی صفائی ایک بار پھر صرف خواب  بن کر رہ گئی ، شہر کے بڑے نالے کچرے سے ابل رہے ہیں۔

مکین کہتے ہیں کراچی میں نالوں کی صفائی صرف کاغذوں میں ہوتی ہےعملی طور پر کچھ نہیں ہوتا  ، صفائی نہ ہونے سے جہاں نکاسی آب کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے وہیں بیماریاں بھی پھیلتی ہیں۔

بارش کی پیش گوئی کے بعد محکمہ بلدیات کی جانب سے الرٹ تو جاری کردیا گیا لیکن انتظامات تاحال نظر نہیں آتے۔

دوسری جانب بلوچستان میں بادلوں کا نیا سلسلہ داخل  ہو گیا جس کے باعث مختلف علاقوں میں جل تھل ایک ہوگیا ۔

ڈیرہ اسماعیل خان ، ہرنائی ، زیارت اور گوادر سمیت مختلف علاقوں میں بادل کھل کر برسے  جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے ۔

بلوچستان کےشمال مشرقی اورمغربی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ، چمن ،کوژک ٹاپ،کوہ خواجہ عمران، توبہ اچکزئی میں شدیدژالہ باری سے درختوں کونقصان پہنچا ہے۔

بولان کی بی بی نانی ندی میں طغیانی کے باعث پھنسنے والی فیملی کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جب کہ ہرنائی میں زرد آلو کے مقام پرسیلابی ریلے میں رابطہ پل بہہ گیا،جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگئی۔

موسیٰ خیل میں بارشوں سےندی نالوں میں طغیانی کے باعث  لواڑی تنگ پل کاایک حصہ منہدم ہو گیا۔