Sunday, September 8, 2024

کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کوترسنے لگے

کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کوترسنے لگے
September 21, 2017

کراچی (92 نیوز) سمندر کے کنارے آباد کراچی پانی کو ترس رہا ہے۔۔شہرمیں کہیں پانی آتا ہی نہیں اورکہیں اتنا کم آتاہے کہ ضرورت زندگی پوری نہیں ہوتی۔ شہرکوضرورت سےآدھا پانی  بھی فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔

کہتے ہیں پانی زندگی ہے۔ لیکن کراچی کے شہری بوندبوند کوترس رہے۔

گلستان جوہر ہو یا گلشن اقبال اورنگی ٹاون ہو یا بلدیہ ٹاون۔

سب جگہ پانی کی قلت ہے۔

لیاری اور کیماڑی کا حال بھی مختلف نہیں۔ کلفٹن اور ڈیفنس میں تو ٹینکردوڑتےہوئے نظرآتے ہیں۔

پیاسےشہری پانی مانگ رہے ہیں۔ ۔حکومت اور واٹربورڈ کو دہائیاں دے رہے ہیں۔

سمندر کنارے آباد شہر کو روزانہ دو ہزرملین گیلن پانی کی ضرورت ہے۔

واٹربورڈ حکام کادعوی ہے کہ وہ روزانہ گیارہ سوملین گیلن پانی سپلائی کرتےہیں۔

لیکن واٹربورڈ ذرائع کہتےہیں حقیقت میں صرف چھ سو ملین گیلن پانی شہرکودیاجاتاہے۔

واٹربورڈ کی پائپ لائنوں کا حال بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔

ہزاروں گیلن پانی تو پیاس بجھانے کےبجائے ضائع ہی ہوجاتا ہے۔