Friday, March 29, 2024

کراچی کے اسکول اور کالج تباہی کا شکار ، بیشتر تعلیمی اداروں کا وجود ہی ختم ہوگیا

کراچی کے اسکول اور کالج تباہی کا شکار ، بیشتر تعلیمی اداروں کا وجود ہی ختم ہوگیا
November 14, 2018
کراچی (92 نیوز) سندھ میں بیشتر تعلیمی ادارے وینٹی لیٹر پرہیں جبکہ  کچھ کا وجود ہی ختم ہوگیا ہے۔ بعض ادارے نازک حالت کا سامنا کررہے ہیں۔ جیکب لائن کراچی کا اسکول جو انیس سو چھیانوے میں قائم ہوا تاہم چھ سال بعد دو ہزار دو میں ہی اپنا وجود کھو بیٹھا۔ یہ ہی نہیں درجنوں اسکولز اور کالجز بھی کھنڈر کی شکل اختیار کرچکے ہیں۔ ادھر بعض درسگاہوں میں تعمیراتی شروع تو ضرور ہوا لیکن ٹھیکیدار ادھورا کام چھوڑ کر نو دو گیارہ ہوگئے، ماہر تعلیم کے مطابق سیاسی بنیاد پر قائم اسکولز کا حال ایسا ہی ہوتا ہے۔ محکمہ تعلیم سندھ کے کاغذوں میں سب کچھ اچھا، در حقیقت صورتحال شرمناک ہے، کھربوں روپے خرچ کرنے کے باوجود سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت زار قابل بیان نہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں چھ ہزار سے زائد اسکولز بند پڑے ہیں یا پھر مختلف بااثر افراد کے گودام یا گھوڑوں کے اصطبل میں تبدیل ہوچکے ہیں۔