Saturday, May 11, 2024

کراچی کا کچرا ڈیڑھ ماہ میں ایک ارب روپے کھا گیا

کراچی کا کچرا ڈیڑھ ماہ میں ایک ارب روپے کھا گیا
September 21, 2019
کراچی ( 92 نیوز)  کراچی کا کچرا دیڑھ ماہ میں ایک ارب روپے کھا گیا ،  وفاقی وصوبائی حکومتیں مستقل حل کے بجائے عارضی طریقے پر کام کررہی ہیں ، ڈیڑھ ماہ کے دوران کچرے اٹھانے کے نام پر ایک ارب روپے سے زائد خرچ کیے جاچکے ہیں، لیکن کچرا ٹھکانے لگا نہ ہی کوئی مشینری خریدی جاسکی۔ کراچی کا کچرا  شہریوں کی ہی نہیں  حکومت کی ناک میں بھی دم کیے ہوئےہے ، کچرا سیاست کے سبب صرف انتظامی بحران ہی نہیں سرکاری خزانے کا بھی بے دریغ استعمال ہورہاہے۔ صرف چند ماہ کے دوران کراچی میں کچرے کی صفائی کے نام پر اربوں روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔ مزید رقم کچرے کے پہاڑ گرانے کے لیے خرچ ہونے کو ہے ، وفاقی وزیر علی زیدی کی کلین کراچی مہم کے لیے کروڑوں روپے کےجمع عطیات خرچ ہوئے مگر نالوں میں کچرا  اب بھی موجود ہے۔ چار اضلاع سے کچرا اٹھانے کے ذمہ دارسندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے صرف دوماہ کے دوران  90 کروڑ روپےسے زائد  خرچ کردئیے ہیں،ضلع وسطی کی بلدیاتی کونسل  کچرا اٹھانے کے لیےالگ  یومیہ نو لاکھ روپے سے زائد خرچ کررہی ہے۔ سندھ حکومت نے بھی ایک ماہ کے دوران کراچی میں صفائی مہم کے لیے 30 کروڑ روپے ڈپٹی کمشنرز کو جاری کردئیے ہیں  ، اگست سے زور پکڑنے والی کراچی کی کچرا سیاست کو حل کرنے کے لیے عارضی انتظامات پر خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود مسئلہ جوں کا توں ہے۔ کراچی میں بدبو اور کچرے کو ختم کرنےکے لیے جاری صفائی مہمات صرف عارضی انتظامات تک محدود ہیں  ،اربوں روپے کی رقم سے گاڑیاں،مشینری،ڈمپر ،لوڈر خرید کرکچرہ اٹھانے کا مستقل حل نکالا جا سکتا تھا۔