Friday, May 3, 2024

کراچی کا نسلہ ٹاور گرانے کیخلاف سیاستدان ایک پیج پر آ گئے

کراچی کا نسلہ ٹاور گرانے کیخلاف سیاستدان ایک پیج پر آ گئے
November 27, 2021 ویب ڈیسک

کراچی (92 نیوز) کراچی کا نسلہ ٹاور گرانے کیخلاف بلڈرز، تاجر اور سیاستدان ایک پیج پر آگئے۔

نسلہ ٹاور کے قریب شادی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ کوئی ادارہ این او سی کی ذمہ داری نہیں لے رہا۔ ایک بلڈنگ کے لئے سترہ این او سی لیتے ہیں پھر بھی بلڈنگ گرا دی جاتی ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھاری اور دیگر ادارے ناکام ہیں تو نجی کاری کر دیں۔ خود مختار ادارہ بنا دیں یا کوئی اتھارٹی بنا دیں جس کی منظوری کے بعد کوئی سوال نہ ہو۔

فیڈریشن ہاوس کے صدر ناصر حیات نے کہا کہ نسلہ ٹاور کو این او سی دینے والے آرام سے گھروں میں بیٹھے ہیں لیکن نسلہ ٹاور کے مکین دربدر ہو گئے۔ نسلہ ٹاور کو این او سی دینے والوں کو بھی پکڑا جائے۔ سسٹم کو ٹھیک کرنے کے بجائے لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر ادریس میمن نے کہا کہ اگر ایسے ہی چلا تو تاجر اور صنعتکار ہڑتال اور احتجاج کریں گے۔ پھر کام بند، کاروبار بند ،کسٹم بند اور چیمبر بند ہو گا۔

متحدہ قومی موومنٹ کے سینٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر ٹاور ریگولائز ہوا۔ اس طرح کراچی میں بھی ریگولرائز کریں۔ یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت کو اس حوالے سے اسٹینڈ لینا چاہئے۔

تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ حکومت نے کراچی میں اندھیر نگری مچا رکھی ہے۔ جب تک بلڈر کروڑوں روپے نہ دیں این او سی نہیں ملتی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں چھ ماہ کے لئے گورنر راج لگا دیں۔

پریس کانفرنس میں دیگر سیاسی اور سماجی رہنما بھی شریک تھے۔ سب کا یہی مطالبہ تھا کہ نسلہ ٹاور کو نہ گرایا جائے بلکہ ریگولائز کر دیا جائے۔