Thursday, April 18, 2024

کراچی واقعہ کی انکوائری کا انتظار کرنا چاہئے، شاہ محمود قریشی

کراچی واقعہ کی انکوائری کا انتظار کرنا چاہئے، شاہ محمود قریشی
October 23, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کراچی واقعہ کی انکوائری کا انتظار کرنا چاہئے، لگتا ہے بلاول بھٹو دباؤ کا شکار تھے۔ کچھ فوٹیجز سامنے آگئی ہیں جس سے مفروضے دم توڑ گئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عجلت میں کوئی اظہار رائے نہیں کرسکتا، اس وقت بہت سے لوگ متضاد باتیں کر رہے ہیں جو حیران کن ہے۔ میں نے وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس بھی سنی اور اسمبلی میں موقف بھی سنا جس میں تضاد تھا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی پولیس جو بلاول کے ماتحت ہے اس سے کارروائی ہوگئی جس کی وجہ سے وہ دباؤ کا شکار تھے، بلاول کو ڈر تھا کہ پی ڈی ایم لینڈ کرنے سے پہلے ہی کریش نہ ہوجائے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برطانیہ کو سمجھنا چاہئے کہ نوازشریف باہر تشریف کیوں لے گئے، سزا یافتہ شخص کو اگر باہر جانے کی اجازت دی گئی تو انسانی حقوق کی بنیاد پر دی گئی۔ نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کو دیکھ کر لگتا تھا ان کی جان کو شدید خطرہ ہے، ہم نے نوازشریف کے باہر جانے کے لیے خطیر رقم کا شورٹی بانڈ مانگا تھا، نوازشریف عدالتی حکم پر باہر گئے لیکن اب ان کے باہر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں، اِنہیں اخلاقی طور پر واپس آکر کیسز کا سامنا کرنا چاہئے، حکومت پاکستان نے جب دیکھا کہ نوازشریف پوری طرح صحت یاب ہیں اسے بنیاد بناتے ہوئے برطانیہ سے درخواست کی کہ اپنے قانون کو سامنے رکھتے ہوئے کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل تھری 70 کی پاکستان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں، 5 اگست کے اقدام کو پاکستان نے ہمیشہ مسترد کیا، ہمیں صرف مقبوضہ کشمیر میں زبردستی کیے جانے والے ڈیموکریٹک چینج پر تشویش ہے۔ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں سے غافل نہیں،ہم نے کوئی ایسا قدم عجلت میں نہیں اٹھانا جس سے کشمیر کے کاز کو نقصان پہنچے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں، کسی قسم کی آزادی نہیں ہے۔ ایسے ماحول میں بھلا مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہندوستان کے عزائم تھے کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں دھکیلا جائے، بھارت اپنے عزائم میں ناکام ہوگا، ہماری حکومت نے 27 میں سے 21 نکات پر سو فیصد عملدرآمد ہوچکا، بقیہ رہ جانے والے 6 نکات پر بھی ہم کافی آگے بڑھ چکے ہیں، ہم نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ہمیں امید ہے دنیا اسے تسلیم کرے گی۔ وزیر خارجہ نے گلگت بلتستان کے حوالے سے کہا کہ جلدی میں کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لاکر ہی کوئی قدم اٹھایا جائے گا۔