Monday, May 13, 2024

کراچی میں کچرے پر سیاست کا سلسلہ جاری

کراچی میں کچرے پر سیاست کا سلسلہ جاری
September 12, 2019
کراچی ( 92 نیوز) پاکستان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ کما کر دینے والے شہر کراچی میں کچرے پر سیاست جاری ہے مگر کچرا وہیں کا وہیں موجود ہے ۔ وفاقی ، صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں کچرے پر الزامات کی جنگ میں مگن ہیں جب کہ شہری گندگی ، غلاظت اور تعطن میں زندگی جینے پر مجبور ہیں ۔ بدقسمت کراچی میں وفاقی ادارے بھی ہیں، صوبائی حکومت اور بلدیاتی نمائندے بھی مگر  تین تین حکومتیں ہونے کے باوجود  کچرا وہیں کا وہیں موجود ہے ،منی پاکستان عجب انتظامی تقسیم کے ساتھ چل رہا ہے۔ مضافاتی علاقوں میں کچرا اٹھانا پیپلز پارٹی کی بلدیاتی قیادت کی ذمہ داری، شاہ فیصل، کورنگی اور کالا بورڈ سے کچرے کے پہاڑ ختم کرنا ایم کیو ایم کے بلدیاتی چیئرمین کا کام، کلفٹن، ائیر پورٹ، گلستان جوہر، صدر اور کینٹ سے کچرہ اٹھانے کیلئے کنٹونمنٹ بورڈز ہیں۔ لیاری سمیت ضلع جنوبی، شرقی اور چودہ لاکھ نفوس پر مشتمل ضلع غربی میں کچرہ سیاست کو شکست دینے کا ٹاسک وزیراعلیٰ کے ماتحت سندھ سالڈ ویسٹ کے پاس ہے، لیاقت آباد، ناظم آباد اور ضلع وسطی کو صاف رکھنا ایم کیو ایم کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کا کام ہے۔ معاشی حب کراچی میں انتظامی اختیارات کا عجب حال ہے، کچرہ اٹھانے اور صفائی جیسے بنیادی مسائل کے حل کیلئے کوئی ایک اتھارٹی یا ادارہ نہیں بلکہ یومیہ تیرہ ہزار ٹن کچرہ ٹھکانے لگانے کیلئے دس سے زائد وفاقی، صوبائی، بلدیاتی اداروں کے ہزاروں ملازمین کروڑوں روپے کے اخراجات سے کرتے ہیں۔ سیاسی میدان میں تکرار کرنے والے منتخب نمائندوں کی سیاست کا محور کچرہ بنا ہوا ہے اور اہلیان کراچی منتظر ہیں کہ اختیارات اور اختلافات کی جنگ ختم ہوتو کچرے کے پہاڑ کم ہوں۔