Sunday, May 12, 2024

کراچی میں منہدم عمارت کیلئے کیا جانیوالا ریسکیو آپریشن تیسرے روز میں داخل

کراچی میں منہدم عمارت کیلئے کیا جانیوالا ریسکیو آپریشن تیسرے روز میں داخل
June 9, 2020

کراچی ( 92 نیوز ) کراچی کے علاقے لیاری کھڈا مارکیٹ میں عمارت گرنے کے واقعے میں ریسکیو آپریشن تیسرے روز میں داخل ہو گیا، پاک فوج ،رینجرزاور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں شریک ہیں ، ملبے سے اب تک 9لاشیں اور 8 زخمیوں کو نکالا جاچکا ہے جب کہ 14افراد کی تلاش جاری ہے ۔

سانحہ کھڈا مارکیٹ میں ملےے تلے سے ایک اور لاش نکال لی گئی جس کے بعد حادثے میں جاں بحق ہونیوالوں کی کل تعداد 9ہو گئی ، خاتون کی شناخت 45 سالہ شہناز شفیع کے نام سے ہوئی ۔

گرنےوالی عمارت سےملحقہ عمارت بھی مخدوش ہو گئی ہے، اس لئے مکین گھروں کو خالی کرکے جارہےہیں ، نائنٹی ٹونیوز نے عمارت گرنے کی فوٹیج حاصل کرلی ، فوٹیج میں رہائشی عمارت کو گرتے ہوئے دیکھاجاسکتاہے ، جس وقت بلڈنگ گری ،گلی میں رش تھااور نوجوان ویڈیو بنارہے تھے، عمارت گرنےکےبعد ایک دم بھاگ دوڑ مچ گئی۔

عینی شاہدین کاکہناہےکہ بیشترمکین صرف اس وجہ سےعمارت سےباہر نہیں آسکےتھےکیوں کہ وہ گھروں سے سامان نکالنےمیں مصروف تھے۔

کراچی میں مخدوش عمارتیں اور غیر معیاری تعمیرات انسانی زندگیوں کیلئے شدید خطرہ بن گئی ہیں ، شہر میں 6 ماہ کے دوران رہائشی عمارت گرنے کا تیسرا واقعہ رونما ہوگیا ہے ۔

گذشتہ چھ ماہ کے دوران لیاری میں منہدم ہونے والی یہ دوسری رہائشی عمارت ہے تاہم گذشتہ واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جبکہ رواں سال 5 مارچ گلبہار میں گرنے والی 6 منزلہ عمارت میں 26 افراد جاں بحق جبکہ 18 افراد زخمی ہوئے تھے۔

ایس بی سی اے کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں اس وقت مجموعی طور مخدوش قرار دی گئی عمارتوں کی تعداد 382 ہے جس میں سب سے زیادہ عمارتیں ضلع جنوبی تین سو سے زائد ہے جبکہ ضلعی شرقی میں 14 اور ضلع وسطیٰ میں 10 عمارتیں مخدوش قرار دی جاچکی ہیں ۔

شہر میں غیر قانونی تعمیرات پر سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس بھی چل رہا ہے جبکہ ایس بی سی اے نے دکھاوے کیلئےشہر میں کئی آپریشنز بھی کیے تاہم معاملات جوں توں رہے بس ہر سانحے کے بعد ایک نئی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جس کا نتیجہ کچھ نہیں نکلتا ۔