Saturday, May 4, 2024

کراچی میں مافیا پانی چوری کر کے روزانہ 5ہزار تک ٹینکر فروخت کر رہا ہے !!! ایم ڈی واٹر بورڈ کا سپریم کورٹ میں اعتراف

کراچی میں مافیا پانی چوری کر کے روزانہ 5ہزار تک ٹینکر فروخت کر رہا ہے !!! ایم ڈی واٹر بورڈ کا سپریم کورٹ میں اعتراف
July 30, 2015
کراچی (92نیوز) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں غیرقانونی ہائڈرنٹس کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایم ڈی واٹر بورڈ کی سخت سرزنش کی گئی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زید ی نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی۔ عدالت نے 4 ہفتوں میں شہر میں پانی کی تقسیم اور ہائڈرنٹس کے خلاف زیر سماعت مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ میں پانی چوری کی بنا پر پانی نہیں مل رہا۔ واٹر بورڈ میں کچھ نااہل اور کچھ او پی ایس پر تعینات ہیں۔ جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا غیرقانونی ہایڈرنٹس کے معاملات بہت تکلیف دہ ہیں۔ آپ پہلے بھی ایم ڈی واٹر بورڈ رہ چکے ہیں آپ جیسے افسران کی وجہ سے لگتا ہے شہریوں کو پانی نہیں ملے گا۔ ہم لوگوں کو پریشان نہیں دیکھنا چاہتے، عہدے پر رہنا ہے تو لوگوں کو پانی بھی فراہم کرنا ہوگا۔ رمضان میں لوگوں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا گیا۔ شہر میں ابتک پانی کی فراہمی سے متعلق پالیسی مرتب کیوں نہیں کی گئی۔ سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں لوگ یا تو پانی نہ ملنے کی وجہ سے مرجاتے ہیں یا پانی میں ڈوب کرمرجاتے ہیں۔ جسٹس مقبول باقر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سرکار کی جانب سے زیر سماعت مقدمات کی پیروی نہیں کی جاتی۔ ان تمام علاقوں کی فہرست فراہم کی جائے جن میں پانی فراہم نہیں کیا جارہا، لوگوں کو روٹی نہیں مل رہی، ان کو پانی بھی فراہم نہیں کیا جارہا، جو پیسہ بناتے ہیں وہ پیسہ بناتے رہیں گے مگر عوام پر ظلم نا کریں، ظلم کے بغیر بھی جیبیں بھری جاسکتی ہیں۔ عدالت میں انکشاف کرتے ہوئے کراچی واٹر بورڈ کے ایم ڈی ہاشم رضا نے بتایا کہ شہر کے 36 فیصد علاقوں میں پانی فراہم کرنے کی لائنیں نہیں بچھائی گئیں۔ کچی آبادی میں پانی فراہم کرنے کا نظام ہی مرتب نہیں ہے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ میں 40 سے زائد نا اہل افسروں کو فارغ کیا جبکہ چکرا گوٹھ میں سب سے بڑ ا واٹر ہائڈرنٹس مسمار کیا۔ واٹربورڈ کے خلاف 25 غیر قانونی ہائڈرنٹس مالکان نے مقدمات درج کروا دیئے ہیں۔ ہم پر 2010 ءکے سیلاب متاثرین کو پانی فراہم کئے جانے کے حوالے سے 11 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ 3 سال سے واٹر ہائڈرنٹس کی نیلامی نہیں کی۔