Sunday, May 12, 2024

کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی

کراچی میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی نہ ہو سکی
September 21, 2020
کراچی ( 92 نیوز) کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کرنے والے افسران کےخلاف  کارروائی نہ کی جاسکی ، سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نےبیس دن پہلے تحقیقاتی رپورٹ  چیف سیکرٹری کو ارسال کی تھی۔رپورٹ میں  غیر قانونی تعمیرات میں ملوث تین سابق ڈی جی سمیت 5 ریٹائرڈ افسران کو بھی زمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی تحقیقاتی رپورٹ میں  ایک ڈائریکٹرز اور 2 ڈپٹی ڈائریکٹرز سمیت پانچ افسران کو ملازمتوں سے برطرف کرنے کی بھی سفارش  کی گئی ، رپورٹ میں دیگر 92 افسران و ملازمین کی ملازمت کا دورانیہ کم کرنے، گریجویٹی میں کمی، بلیک لسٹ کرنے کی سزائیں تجوز دی گئی تھی۔ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کی تحقیقاتی کمیٹی نے سات ماہ کی تحقیقات اور افسران کے بیانات کے بعد حتمی رپورٹ تیار کی تھی ۔پچاس  سے زائد صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جنوری 2017 سے جنوری2020 کے دوران 3ہزار445غیر قانونی تعمیرات کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ100 سے بلڈنگ کنٹرول ملازمین غیرقانونی سرپرستی میں ملوث پائے گئے۔غیر قانونی تعمیرات میں  10 سینئر ڈائریکٹرز، 19 ڈپٹی ڈائریکٹرز، 36 اسٹنٹ ڈائریکٹر شامل ہیں۔افسران کی سرپرستی کرنے والے 2 سینئر ڈائریکٹر حال ہی ریٹائر ہوگئے۔