Sunday, May 19, 2024

کراچی میں بڑے پیمانے پر تجاوزات،سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ رد کردی

کراچی میں بڑے پیمانے پر تجاوزات،سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ رد کردی
January 24, 2019
کراچی ( 92 نیوز) کراچی میں بڑے پیمانے پر تجاوزات موجود ہیں جب کہ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کردی ۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں شہر میں قائم تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت نے سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے فوری صوبائی کابینہ کا اجلاس بلانے کا حکم دےدیا۔ جسٹس گلزار کا کہنا تھا کراچی کو اصل حالت میں بحال کرنا ہے ، لوریاں نہ سنائیں، آپ کی لوریوں میں آنے والے نہیں، کراچی کی صورتحال پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ہمیں 1950 کے بعد والا اصل ماسٹر پلان لا کر دیں شہر کی کم از کم 500 عمارتیں گرانا ہوں گی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ سندھ حکومت شہر کی تباہی پر ماہرین سے مشاورت کرے ، بتایا جائے شہر کی بے ہنگم اور غیر قانونی عمارتوں کو کیسے گرایا جا سکتا ہے ۔ جسٹس گلزاراحمد نے  ریمارکس دیے بیرون ملک سے ٹاؤن پلانرز بلائیں اور مشورہ کریں شہر کیسے ہوتے ہیں،جائیں انگریزوں سے ہی پوچھ لیں ۔ مئیر لندن صادق پاکستانی نژاد ہیں،انہی سے پوچھیں شہر کیسے بسائے جاتے ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے کہاکہ ملیر ندی پر قائم ہر قسم کی عمارتیں گرانا ہوں گی ،کثیرالمنزلہ عمارتیں بنا کر لوگوں کو بہتر سہولتیں دیں ۔ جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ سب پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں، ہر کوئی امریکہ اورکینیڈا میں جائیداد بنانا چاہتا ہےیہ بیوروکریٹس عوام کے پیسے پر پلتے ہیں مگر عوام کے لیے کچھ نہیں کرتے۔ سپریم کورٹ نے کارساز، شاہراہ فیصل، راشد منہاس روڈپر قائم تمام شادی ہالز، گلوبل مارکی سمیت کنٹونمنٹ ایریاز میں تمام سینیما گھروں ، کمرشل پلازےاور مارکیٹس گرانے کا بھی حکم  دے دیا۔ سپریم کورٹ نےاٹارنی جنرل، تمام کنٹونمنٹ بورڈز کے چیف ایگزیکٹوز اور منتخب چیئرمینوں  کو طلب کر لیا ، تمام اداروں کے سربراہان سے 2 ہفتوں میں رپورٹ بھی طلب کرلی۔ کراچی میں امن وامان کی صورتحال سے متعلق کیس کے دوران سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پولیس کا رویہ اورکارکردگی شرمناک ہے ، ختم کردیں ایسی پولیس،ان سے کہیں چلے جائیں ،کوئی دوسری فورس لائیں جسٹس گلزار احمد نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ لوگ کسی وجہ کےبغیر چلتے آدمی کو ماردیتے ہیں،فیملی گاڑی میں سفرکررہی ہے اسے بھی ماردیتے ہیں،پانچ سال کی بچی کو بھی نہیں چھوڑا،کیا وہ دہشتگرد تھی؟۔