Friday, May 17, 2024

کراچی میں بارش کے بعد مسائل ہی مسائل، انتظامیہ اور حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

کراچی میں بارش کے بعد مسائل ہی مسائل، انتظامیہ اور حکومتی دعوے دھرے رہ گئے
August 22, 2020
کراچی (92 نیوز) کراچی میں باران رحمت کو انتظامی نااہلی اور حکومتی کھوکھلے دعووں نے شہریوں کے لئے زحمت بنا دیا، رات گئے شہری سڑکوں پر پھنسے رہے، سیکڑوں لوگ اپنی گاڑیاں سڑکوں پر چھوڑ کر گھروں کو گئے، وزراء نظر آئے نہ وفاقی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے عوامی نمائندوں نے مسائل زدہ شہریوں کی مدد کی۔ ملک کے سب سے بڑے شہر اور معیشت کے مرکز کراچی کی مرکزی شاہراہ زیر آب آ گئی، دعوی تھا کہ برساتی نالوں کی صفائی کردی گئی مگر شہر قائد کی سڑکیں اور نالوں کے اطراف کے علاقے الگ ہی کہانی سنا رہے تھے۔ لیاقت آباد گجرنالہ کے اطراف کی آبادی کے مکین گھروں میں پانی جمع ہونے پر ادھر ادھر پناہ لینے پر مجبور ہوئے۔ مرکزی شاہراہ بھی حکومتی کارکردگی کا منہ چڑاتی رہی، شہریوں نے حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اب بس ووٹ لینے نہ آئیں۔ سہراب گوٹھ سے نیو کراچی ناگن چورنگی جانے والی دو رویہ شاہراہ بھی سیلابی صورتحال سے دوچار دکھائی دی۔ لوگ کئی کئی گھنٹے سڑکوں پر پھنسے رہے۔ مال بردار گاڑیاں بھی نالہ اوور فلو ہونے پر سڑکوں پر کھڑی ہوگیئں، شہریوں نے طنزیہ انداز میں سندھ حکومت اور کے ایم سی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ہر شاہراہ کو دو دریا اور جھیل بنا دیا۔ لیاقت آباد ،بفرزون کے متعدد علاقوں میں برساتی اور نالوں کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا لوگوں کی املاک ضائع ہوئیں مگر کراچی کے شہریوں کی مدد کے لئے صوبائی، وفاقی اور بلدیاتی حکومتوں کے نمائندے داد رسی کے لیے آئے نہ افسران وعملہ مشینری کے ساتھ کہیں دکھائی دیا۔