Monday, May 13, 2024

کراچی میں ایک ہفتے بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن صبح 6 بجے ہی بند ہو گئے

کراچی میں ایک ہفتے بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن صبح 6 بجے ہی بند ہو گئے
December 28, 2019
کراچی ( 92 نیوز) کراچی میں ایک ہفتے بعد کھلنے والے سی این جی اسٹیشن آج صبح 6 بجے سے دوبارہ بند پڑے ہیں، جبکہ شہرمیں پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے ۔ جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سندھ میں گیس بحران سنگین ہوگیا ، سردی میں اضافے کے ساتھ ہی سوئی سدرن کا پریشر سسٹم بھی جواب دے گیا ۔ گاڑیاں، بسیں، رکشے کیسے چلائیں  سب کو پریشانی لگ گئی ، سی این جی اسٹیشن ایک ہفتے بعد کھلے، لیکن 8 گھنٹے بعد دوبارہ تالے لگ گئے ۔ سی این جی فلنگ اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی بند ہونے کے باعث سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی  معمول سے انتہائی کم رہی  ، بس اسٹاپس پر مسافر انتظار میں کھڑے رہے  اور دستیاب بسوں پر  شہری لٹکے ہوئے نظر آئے ۔ دوسری جانب رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز کہتے ہیں پیٹرول پر گاڑی چلانا وارے میں نہیں آرہا  ۔ سوئی سدرن نے کم پریشر کے باعث گھریلو صارفین کو پہلی ترجیح قرار دیا ہے، جبکہ سی این جی اسٹیشنز  کو گیس فراہمی کا فیصلہ پریشر دیکھنے کے بعد کیا  جائے گا ۔ سندھ میں گیس بحران کا ذمہ دار کون، وفاق اور صوبائی حکومت کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی۔ وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے گیس بحران ی ذمہ داری صوبائی حکومت پر ڈال دی، کہا کہ سندھ میں گیس بحران حکومت سندھ کا پیدا کردہ ہے، صوبائی حکومت نے پائپ لائن تعمیر کیلئے رائٹ آف وے نہ دے کر زیادتی کی۔ وفاقی وزیر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر اپنی ناکامیوں اور نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے غلط بیانی کررے ہیں، دوسری پائپ لائن بچھانے کی اجازت کے حوالے سے مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں گیس کا بحران وفاق کا پیدا کردہ ہے، گیس بحران پر بار بار وفاقی حکومت کی توجہ مبذول کرائی، لیکن شنوائی نہ ہوسکی۔