Friday, April 26, 2024

کراچی: غیرقانونی تعمیرات کی تحقیقات، بارہ سے زائد بلڈروں نے بیانات ریکارڈ کرا دیئے، نیب حکام کو اہم شواہد مل گئے

کراچی: غیرقانونی تعمیرات کی تحقیقات، بارہ سے زائد بلڈروں نے بیانات ریکارڈ کرا دیئے، نیب حکام کو اہم شواہد مل گئے
October 18, 2015
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کی تحقیقات میں نیب حکام کو اہم شواہد مل گئے ہیں جبکہ قائم مقام ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ممتاز حیدر سمیت کئی افسران نے نیب حکام کو منظور قادر کاکا کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کی پیشکش کی ہے۔ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کی تحقیقات میں بارہ سے زائد بلڈروں نے بھی نیب کو اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیئے ہیں۔ بلڈرز نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے خلاف ضابطہ تعمیرات کے لیے سابق ڈی جی منظور قادر کاکا کو بھاری رقوم بطور رشوت دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ کاکا نے بیرون ملک فرار ہونے کے باوجود بلڈروں سے حصہ وصول کیا ہے۔ کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں میں کاکا کے ساتھ قائم مقام چیف کنٹرولر ممتاز حیدر نے بھی خوب ہاتھ دھوئے۔ ذرائع کے مطابق ممتاز حیدر سمیت ایس بی سی اے کے کئی افسران نے نیب حکام کو پلی بارگین کی پیشکش کی ہے۔ نیب حکام کو بلڈروں کی نمائندہ تنظیم کے عہدیداروں سمیت نو بلڈروں نے نیب حکام کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔ منظور قادر کاکا اور ممتاز حیدر کے لئے صفدر مگسی، عمران رضوی، اقبال بالا، فیاض علوی، علی مہدی کاظمی، فرحان قیصر، منیر گھمرو نے بلڈوروں سے پیسے لئے۔ ممتاز حیدر،صفدر مگسی اور عمران رضوی نے کاکا کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کی بھی پیشکش کی ہے۔