Friday, May 17, 2024

کراچی ، صوبائی کابینہ نے پولیس آرڈر 2002 کا قانون بعض ترامیم کےساتھ منظور کر لیا

کراچی ، صوبائی کابینہ نے پولیس آرڈر 2002 کا قانون بعض ترامیم کےساتھ منظور کر لیا
April 30, 2019
 کراچی (92 نیوز) سندھ حکومت اور سندھ پولیس میں اختیارات پر ٹھن گئی۔ صوبائی کابینہ نے پولیس آرڈر 2002 کا قانون بعض ترامیم کے ساتھ منظور کر لیا۔ وزیراعلی مراد علی شاہ نے کابینہ اجلاس میں واضح کیا کہ پولیس حکومت کو جوابدہ ہے۔ قانون سازی اسمبلی کا کام ہے ، مجوزہ پولیس آرڈر دوہزار دو کے تحت پولیس افسران کی کارکردگی اور کاروائیوں کو حکومت کا تشکیل کردہ پبلک سیفٹی کمیشن مانیٹر کرے گاتقرر وتبادلے بھی حکومت کرے گی ۔ پولیس آرڈر 2002 کا ترمیمی مسودہ سندھ اسمبلی کے جاری سیشن میں ہی لایا جائے گا۔ ائی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام نے بھی اختیارات کی آزادی سلب ہونے پر سندھ حکومت کو انتباہی خط لکھ دیا۔ سیکریٹری داخلہ کے نام لکھے خط میں آئی جی نے کہا کہ پولیس کے انتظامی اور آپریشنل اختیارات آٗئی جی کو حاصل ہیں۔ پولیس سربراہ  نے صوبائی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ آئی جی کی انتظامی کود مختاری اور آزادی کو یقینی بنائیں۔ متنبہ کیا کہ سندھ اور حکومت کے مفاد میں ہے کہ پولیس کا کوئی قانون عدالتی فیصلے کے برخلاف نہ ہو۔ آئی جی سندھ پولیس نے کابینہ ارکان سے درخواست کی کہ وہ دیگر مسودہ قانون کے بجائے پولیس کے ورکنگ پیپر کا جائزہ لیں۔ مجوزہ پولیس قانون پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ اختیارات کی جنگ میں پیپلز پارٹی مشرف دور کے قانون کو لانے پر تیار تو آئی جی پولیس بھی صوبائی حکومت کو انتباہی انداز میں مشورے دے رہے ہیں۔ صورتحال کیا رخ اختیار کرتی ہے۔ فیصلہ انیوالے دنوں میں ہوجائے گا۔