Tuesday, May 14, 2024

کراچی سرکلر ریلوے تین ماہ میں مکمل آپریشن کرنے کا حکم

کراچی سرکلر ریلوے تین ماہ میں مکمل آپریشن کرنے کا حکم
February 12, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت ہوئی  ، وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر  منصوبہ بندی اسد عمر  عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے کراچی سرکلر ریلوے  تین ماہ میں مکمل آپریشنل کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں ریلوے خسارہ کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے  کی ، عدالتی حکم پر وزیرریلوے شیخ رشید احمد اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پیش ہوئے ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے شیخ رشید کو مخاطب کیا اور ریمارکس دئیے کہ بزنس پلان میں آپ نے سب کچھ کہہ دیا ، لیکن یہ نہیں بتایا اس پرکب اورکیسے عمل ہوگا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ کام نہ میری ذات کیلئے نہ آپ کی ذات کیلئے بلکہ قوم کے لئے ہورہا ہے  ، ایم ایل ون کے بارے میں پتہ چلا ہے ایلی وٹیڈ ٹرین بنا رہے ہیں ، ریلوے اگر اپنی پانچ جائیدادیں فروخت کر دے توسارے مسائل حل ہو جائیں گے ، ایم ایل ون لمبی کہانی ہے ۔ وفاقی وزیر ریلوے نے پانچ سال میں ایم ایل ون مکمل کرنے کی یقین دہانی کرادی  ۔ چیف جسٹس نے کراچی سرکلرریلوے سندھ حکومت کو دینے اور سی پیک میں شامل کرنے پر سوال اٹھا دیا ریمارکس دئیے کہ  اس کا حال بھی کراچی ٹرانسپورٹ جیسا ہوجائے گا، ہم تو چاہ رہے تھے کہ سرکلر ریلوے کے بعد کراچی ٹرام بھی چلائیں۔ عدالت نے ایک ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے پر آپریشنل سر گرمیاں شروع کرنے کا کہا تو اسد عمر نے وقت اور حکومت سندھ کو ہدایت دینے کی استدعا کردی جس پر چیف جسٹس نے کہا یہ تو پھر نہ کرنے والی بات ہے، چیزوں کو طول نہ دیں، سندھ حکومت ڈیلیور نہیں کرے گی۔ عدالت نے ایم ایل ون منصوبہ دو سال میں فعال بنانے کا حکم دے دیا ، قرار دیا کہ دی گئی مدت پر عمل نہ ہونے کے نتائج خطرناک ہونگے، عدالت کی ٹائم لائن ریلوے کیلئے چیلنج ہے اگر عملی طور پر ممکن نہیں تو ریلوے بند کر دیں، کیس کی آئندہ سماعت 21 فروری کو کراچی رجسٹری میں ہوگی۔