Friday, May 3, 2024

کراچی ، دارالصحت اسپتال کے عملے کی غلطی کی شکار نشوہ دم توڑ گئی ‏

کراچی ، دارالصحت اسپتال کے عملے کی غلطی کی شکار نشوہ دم توڑ گئی ‏
April 22, 2019

کراچی ( 92 نیوز) کراچی میں نجی اسپتال دارالصحت کے عملے کی غلطی کی شکار نو ماہ کی نشوہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنےکے بعد دم توڑ گئی ہے ۔

نشوہ کو ڈائریا کی شکایت پر سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا، جس پر  بچی کو  نجی اسپتال دارالصحت میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ، جہاں اسے غلط انجکشن لگایا گیا تھا ، جس کے بعد بچی کا دماغ مفلوج ہو گیا تھا ۔

معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد نشوہ کو دارالصحت اسپتال سے کراچی کے لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اس کا علاج کیا گیا۔

نشوہ کے والدین نے الزام عائد کیا تھا کہ دارالصحت اسپتال کے عملے کی جانب سے 24 گھنٹے میں تھوڑی تھوڑی مقدار سے دینے والے انجکشن کو  ایک ہی وقت میں دیدیا گیا جس سے نشوہ کا دماغ مفلوج ہو گیا تھا۔

غفلت کے مرتکب افراد زیر حراست ہیں

پولیس نے بچی کو انجکشن لگانے والے آغا معیز کو باقاعدہ گرفتار کر رکھا ہے ،جبکہ نرس ثوبیہ بھی گزشتہ روز قانون کی گرفت میں آچکی ہے ۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر فاروق کے مطابق ملزم آغا معیز نے نشوہ کو انجکشن لگایا جو کہ لیڈی ڈاکٹر نے لکھ کر دیا تھا۔

نشوہ کے والد کو بھی حراساں کیا جاتا رہا

نشوہ کے والد نے جب دارالصحت اسپتال کیخلاف غفلت برتنے پر کارروائی کرنے کی درخواست دی تو پولیس کے اعلیٰ افسران انہیں مزید نقصان کی دھمکیاں دیتے رہے ۔

نشوہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہیں ایس پی گلشن طاہر نورانی نے کہا کہ کیس کا کوئی فائدہ نہیں ، الٹا آپ کا مزید نقصان ہو گا ، جس کے بعد معاملے کی انکوائری کی گئی  تو ایس پی گلشن طاہر نورانی قصور وار پائے گئے ۔

ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی جانب سے کراچی پولیس چیف کو بھجوائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ایس پی طاہر نورانی کا کا رویہ غیر ذمہ درانہ اور غیر سنجیدہ تھا  ۔