Thursday, September 19, 2024

کراچی بدامنی کیس میں آئی جی سندھ کی رپورٹ مسترد، رپورٹ کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں، حقائق بتائے جائیں: چیف جسٹس

کراچی بدامنی کیس میں آئی جی سندھ کی رپورٹ مسترد، رپورٹ کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں، حقائق بتائے جائیں: چیف جسٹس
March 8, 2016
کراچی (نائنٹی ٹو نیوز) سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس میں آئی جی سندھ کی رپورٹ ایک بار پھر مسترد کر دی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ رپورٹ کاغذ کے ٹکڑے کے سوا کچھ نہیں، حقائق بتائے جائیں۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت ہوئی تو آئی جی سندھ نے رپورٹ جمع کرائی۔ بتایا گیا کہ گزشتہ سال ٹارگٹ کلنگ کے ایک سو انسٹھ واقعات ہوئے جن میں سے تراسی مقدمات درج ہوئے، ترپن ملزموں کو گرفتار کیا گیا اورپچیس مقدمات کی تفتیش کی جا رہی ہے جس پر جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی رپورٹ محض کاغذ کا ٹکڑا ہے، لگتا ہے آپ حقائق بتانا نہیں چاہتے۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ عدالتی ریمارکس مناسب نہیں، جواب میں جسٹس امیرہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی کارکردگی پر یہ ریمارکس مناسب ہیں، آپ کو تحفظات ہیں تو ایک درخواست دیں۔ بنچ نے ٹارگٹ کلنگ کے زیرالتوا ستاون مقدمات کی تفصیلات جمعرات تک جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت حکومت سندھ کی جانب سے پیرول پر رہا افراد کی فہرست پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی میں عمرقید کی سزا پانے والے دو ملزموں کو چھوڑا گیا جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اغوا، دہشت گردی اور سنگین مقدمات میں سزایافتہ ملزموں کو پیرول پر رہا نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے سال دو ہزار بارہ سےاب تک پیرول پر رہا ہونے والوں کی فہرست بھی طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اداروں کا ٹکراؤ ختم کیا جائے۔ قیام امن کیلئے تمام ادارے ملکر کام کریں۔ محکمہ پولیس میں کوئی بھی غلط کام ہو گا تو آئی جی سندھ  سے جواب طلب کیا جائے گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت دس مارچ تک ملتوی کر دی۔