Friday, April 19, 2024

کراچی ، این اے دوسو اڑتالیس میں اسکولوں کی عمارتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار

کراچی ، این اے دوسو اڑتالیس میں اسکولوں کی عمارتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار
July 6, 2018
کراچی (92 نیوز) کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے دوسو اڑتالیس میں  اسکولوں کی عمارتیں  ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ حال یہ ہے کہ عمارت میں جانوروں نے اپنی آما جگاہ بنا لیا ہے۔علاقے میں ایک کالج کامنصوبہ تھا وہ بھی مکمل نہیں ہو سکا۔اللہ اللہ کر کے کالج کی عمارت تومکمل ہو گئی لیکن  کالج فعال نہیں کیا جا سکا۔علاقہ مکینوں نے کہا کہ منتخب نمائندوں نے ان کےمسائل حل نہیں کئے۔ اس بار ووٹ اسے ہی دیں گےجو وعدے وفا کرے گا۔ کراچی میں عام انتخابات میں بڑی بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی قسمت آزمائیں گے۔ کہیں عمران خان بلا گھمائیں گے، تو بلاول بھٹو زرداری تلوار چلائیں گے۔ فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی ملکر پتنگ اڑانے کی کوشش کریں گے۔ پی ایس پی کے مصطفیٰ کمال بھی ڈولفن کے ساتھ میدان میں نظرآئیں گے۔ کھلاڑیوں کے کپتان عمران خان کراچی سے این اے دو سو تینتالیس پر الیکشن لڑیں گے۔ متحدہ کے روف صدیقی ان کا مقابلہ کریں گے۔ پیپلزپارٹی نے شہلا اور پی ایس پی نے مزمل قریشی کو اس حلقے سے نامزد کیا ہے۔ بلاول بھٹو لیاری میں این اے 246 سے انتخابی سیاست کا آغاز کر رہے ہیں۔ ن لیگ نے ہیوی ویٹ سینیٹر سلیم ضیا کو ان کے مقابلے میں میدان میں اتار دیا ہے۔ متحدہ مجلس عمل کے نورالحق بھی اسی حلقے سے قسمت آزمائیں گے۔ دوبرس پہلے بننے والے پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال این اے دو سو ترپن سے الیکشن لڑیں گے ۔ ایم کیوایم کے خواجہ اظہار ان کے مدمقابل ہونگے۔ ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستاراین اے دوسو سینتالیس سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔ پی ایس پی کی فوزیہ قصوری، تحریک انصاف کے عارف علوی، متحدہ مجلس عمل کے حافظ نعیم الرحمان بھی اسی حلقےسے قسمت آزمائیں گے۔ متحدہ کے سربرہ خالد مقبول صدیقی این اے دو چوون اور پچپن میں قسمت آزمائیں گے۔ مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد این  اے دو سو چالیس سے الیکشن لڑیں گے۔ ایم کیوایم کے خواجہ سہیل منصور اور پپلز پارٹی کے شیخ محمد فیروز ان کا مقابلہ کریں گے۔