Sunday, April 28, 2024

کراچی :2016 میں سٹریٹ کریمنلزنے شہر کی سڑکوں اور چوراہوں پر اودھم مچائے رکھا

کراچی :2016 میں سٹریٹ کریمنلزنے شہر کی سڑکوں اور چوراہوں پر اودھم مچائے رکھا
January 2, 2017

 کراچی(92نیوز)2017کا سورج طلوع ہو گیا لیکن گزشتہ سال  سڑکوں پر چھینا جھپٹی کے اتنے  واقعات پیش آئے  کہ یہاں کے شہری خوف کا شکار ہوگئے ہیں اسٹریٹ کریمنلز شہر کی سڑکوں ، گلیوں اور چوراہوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔

تفصیلات کےمطابق جس شہر میں ایک سال کے دوران شہریوں سے چالیس ہزار سے زائد موبائل فون اسلحہ کے زور پر چھین لیے جائیں ، ڈیڑھ ہزار سے زائد گاڑیاں چوری ہوجائیں یا بندوق کی نوک پر چھین لی جائیں اور تو اورجس شہر میں دو تین ہزار نہیں بلکہ موٹرسائیکل چھیننے کے چوبیس ہزار سے زائد واقعات پیش آئیں  تو کیا سمجھا جائے ! کیا اس شہر پر قانون کی حکمرانی ہے یا ڈاکو راج ۔  چند ہزار روپے کے موبائل فون چھیینے کے دوران معمولی مزاحمت پر قیمتی زندگی چھین کر ہزاروں گھروں میں صف ماتم بچھا دیا جاتا ہے ، پولیس ریکارڈ کے مطابق چھینا جھپٹی سے اپنے ہوس زر کی پیاس بجھانے کی خاطر بد بخت اسٹریٹ کریمنلز نے 48 معصوم افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا  جبکہ 205 سے زائد افراد زخمی کیا۔

ایک محتاظ اندازے کے مطابق چالیس کروڑ روپے سے زائد کے موبائل فون چھینے، 70 کروڑ روپے کی موٹرسائیکلیں ، پچاس کروڑ روپے سے زائد  کی گاڑیاں چھین گئی، ۔پولیس حکام اسٹریٹ کرائمز کو بے روزگاری کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں

ساٹ۔ وجوہات کچھ بھی ہوں حکومت کو اپنی رٹ ثابت کرنے کے لیے شہر کی سڑکوں اور گلیوں کو شہریوں کے لیے محفوظ بنانا ہوگا ورنہ حکمران اور سیاستدان  کراچی کو انٹرنیشنل شہر کہیں، پاکستان کا معاشی حب کہیں یا عروس البلاد کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ یہاں ڈاکو راج ہے ۔