Friday, April 26, 2024

کتنے پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں؟ رپورٹ دوبارہ کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت

کتنے پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں؟ رپورٹ دوبارہ کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت
July 1, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی کابینہ جعلی لائسنس والے پائلٹس کے خلاف کارروائی پر فیصلہ نہ کر سکی ۔ کابینہ نے وزارت ہوابازی کو مزید تحقیقات کرکے سمری دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پی آئی اے پائلٹس کے جعلی لائسنس معاملے پر تفصیلی بحث ہوئی ۔ کابینہ ارکان نے کہا معاملے کو مس ہینڈل کیا گیا ۔ وفاقی کابینہ نے جعلی لائسنس والے پائلٹس کے خلاف کارروائی سے پہلے وزارت ہوابازی کو مزید تحقیقات کرکے سمری دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی ۔ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا مشکوک کوائف والے پائلٹس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس وقت جو پائلٹس جہاز اڑا رہے ہیں وہ عالمی معیاد پر پورا اترتے ہیں، معاملے پر اس وقت تک بات نہیں کریں گے جب تک 200 فیصد کنفرمیشن نہ ہو ۔ وزیراطلاعات نے کہا جس ادارے کے ساتھ پاکستان کا نام لگا ہے وہ زوال پذیر ہے، آڈٹ رپورٹ میں ضروری نہیں کرپشن کے معاملات ہوں ۔ ہمارے دور میں مالی بے ضابطگیوں میں 80 فیصد تک کمی آئی ۔ وفاقی کابینہ نے عثمان ناصر کو ایم ڈی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ تعینات کرنے، ایس ای سی پی کے آڈٹ کے لیے ہارورتھو حسین چوہدرنجی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے، مرغذار چڑیا گھر اسلام آباد کا انتظامی کنٹرول وزارت ماحولیاتی تبدیلی کو دینے اور ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق قواعد میں تبدیلی کی منظوری دے دی جبکہ وزارت داخلہ کی جانب سے ممنوعہ اسلحہ لائسنس کے اجراء کا معاملہ موخر کردیا گیا ۔ کابینہ نے ای او بی آئی پینشن میں بھی 2000 روپے اضافہ کی منظوری دے دی۔ جس کے بعد اب پینشن 6500 کی بجائے 8500 روپے ملے گی ۔