کالعدم تنظیم کے کارندے قاری احسان کا نقیب اللہ کو پہچاننے سے انکار
کراچی (92 نیوز) نقیب اللہ کیس میں نیا موڑ آ گیا۔ جیل میں موجود کالعدم تنظیم کے قاری احسان نے نقیب اللہ کو شناخت کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی کا کام آسان ہو گیا۔
پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے نقیب اللہ کی تصاویر دکھائی گئیں تو قاری احسان نے کہا کہ جس کو جانتا ہوں، وہ یہ نقیب اللہ نہیں، کوئی اور ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے قاری احسان کے بیان کی ویڈیو کو بھی بنا لی۔
اس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے ان سوالوں کا جواب تلاش کرنے کیلئے کام شروع کر دیا کہ بھورے بال، دیدہ زیب اسٹائل اور خوبصورت آنکھوں والا نقیب اللہ کون تھا ؟ دہشت گرد یا معصوم شہری ؟ اور یہ کہ شاہ لطیف ٹاون میں راو انوار کا پولیس مقابلہ اصلی تھا یا جعلی ؟ ۔
ادھر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں پہلا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایس ایس پی راو انوار پیش ہوئے اور بیان دیا کہ نقیب اللہ کرمنل تھا، ثبوت موجود ہیں جبکہ ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے کہا کہ کسی دباو میں نہیں آئیں گے، حقائق کو سامنے لایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے راو انوار سے شاہ لطیف ٹاون مقابلے سے متعلق بھی مختلف سوالات کئے۔
دوسری جانب سچل تھانے کی دو ہزر چودہ کی ایک ایف آئی آر بھی سامنے آئی جس میں نقیب اللہ نامی شخص کے خلاف دہشت گردی اوراغوا کا مقدمہ درج ہے۔