Friday, April 19, 2024

کالاپانی، لیپو لیکھ پر بھارتی دعویٰ مسترد ، نیپال نے اپنے دعوے کو آئینی شکل دے دی

کالاپانی، لیپو لیکھ پر بھارتی دعویٰ مسترد ، نیپال نے اپنے دعوے کو آئینی شکل دے دی
June 18, 2020
 کھٹمنڈو (92 نیوز) نیپال کی زمین پر ہائی وے کی تعمیر بھارت کو مہنگی پڑ گئی۔ کالاپانی، لیپو لیکھ اور لیمپیادھورا پر بھارتی دعویٰ مسترد ہو گیا۔ نیپال نے سرحدی علاقوں پر اپنے دعوے کو آئینی شکل دے دی۔ بھارت کی انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے فاشسٹ منصوبے ایک ایک کرکے ناکام ہونے لگے۔  پہلے چین اور اب اس کے ایک اور ہمسایہ ملک نیپال نے مودی کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔ نیپال کی سرحد پر موجود متنازعہ علاقوں پر بھارت کی اجارہ داری کو نہ صرف نیپال نے چیلنج کر دیا بلکہ ان علاقوں کو سرکاری سطح پر اپنا علاقہ قرار دیتے ہوئے آئین کا حصہ بنا دیا۔ نیپال کےایوان زیریں کے بعد ابق ایوان بالا کےمیں بھی ترمیمی نقشے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا ہے۔ تمام 57 ارکان نے نئے ترمیمی نقشے کے حق میں ووٹ دیا۔ ترمیمی نقشے کا نیا بل اب نیپالی صدر بدیا دیوی بھنڈاری کوبھیجا جائے گا۔ نئے نقشے میں بھارت کے ساتھ متنازع علاقے کالاپانی، لیپو لیکھ اور لمپیادھورا کے علاقے شامل کئے گئے ہیں۔ نیپال کے ایوان زیریں میں چار روز قبل ہی نئے نقشے کی منظوری دی گئی تھی۔ نیپال کی جانب سے یہ نیا نقشہ ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا تھا جب بھارت نے گزشتہ ماہ شمالی ریاست اتر اکھنڈ جانے والی 80 کلومیٹر طویل سڑک کا افتتاح کیا ہے، جو ایک ایسے علاقے سے گزرتی ہے جسے نیپال اپنا حصہ قرار دیتا ہے۔