Friday, May 3, 2024

کافی کا استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے کو کم کر دیتا ہے : طبی ماہرین

کافی کا استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے کو کم کر دیتا ہے : طبی ماہرین
December 14, 2015
لندن (ویب ڈیسک) عام طور پر کافی کو تمباکو نوشی جیسی غیرصحت مند عادات میں شامل کیا جاتا ہے لیکن حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کافی نہایت کارآمد شے ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کافی پینے والوں کو شوگر (ذیابیطس) لاحق ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دن میں تین سے چار مرتبہ کافی کا استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے میں کمی کے ساتھ منسلک ہے۔ چائے میں پائی جانے والی کیفین کے مقابلے میں کافی میں شامل کیمیائی مرکبات ذیابیطس کی روک تھام میں زیادہ مدد دیتے ہیں۔ طبی ماہرین نے کافی میں شامل دو خاص مرکبات کی نشاندہی کی ہے جن کی بدولت ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، سٹروک اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ یہ نتائج مستقبل قریب میں ذیابیطس کی روک تھام اور اس بیماری کے علاج کے لیے نئی ادویات بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں طبی محققین نے تجربہ گاہ میں چوہے کے خلیوں میں کافی کے مختلف مرکبات کے اثرات پر جانچ پڑتال کی۔ اس تجربے سے ثابت ہوا کہ گلوکوز شامل کرنے سے کیفیسٹو اور کیفیک ایسڈ نامی مرکبات سے انسولین کی پیداوار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔کیفیسٹو کا دہرا فائدہ اسے ذیابیطس ٹائپ ٹو کی روک تھام اور علاج کے لیے ایک اچھا عنصر ثابت کرتا ہے۔ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں میں انسولین ہارمون سے مزاحمت پیدا ہو جاتی ہے جبکہ یہ ہارمون کھانے میں سے گلوکوز کو توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد کرتا ہے نتیجتاً اس مزاحمت پر قابو پانے کے لیے لبلبہ زیادہ انسولین کی پیداوار کرتا ہے جو کافی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے خون میں گلوکوز کی اعلیٰ سطح صحت کے دیگر مسائل کا سبب بنتی ہے۔ اسی طرح کئی جینیاتی اور طرز زندگی سے منسلک عوامل کو بھی ذیابیطس ٹائپ 2 کی ترقی سے منسلک کیا جاتا ہے۔