Friday, May 17, 2024

کارساز کمپنیوں کا کورونا کی آڑ میں اربوں روپے کا سکینڈل سامنے آگیا

کارساز کمپنیوں کا کورونا کی آڑ میں اربوں روپے کا سکینڈل سامنے آگیا
September 2, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) گاڑیوں کے خریداروں کی رقم دبا کر رکھنے کے اسکینڈل کی نئی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ 10 ہزار گاڑیاں بنانے کی استعداد ہونے کے باوجود 20 ہزار سے زیادہ کی بکنگ کرلی گئی اور گاڑیاں بروقت ڈیلیور نہ ہونے کا ملبہ کورونا کی وجہ سے بندش پر ڈال دیا گیا۔

گاڑیوں کی بکنگ کے نام پر خریداروں کی رقم دبا کر رکھنے کے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ کارساز کمپنیوں نے 10 ہزار گاڑیاں بنانے کی استعداد پر20 ہزار سے زیادہ کی بکنگ کرلی۔ گاڑیوں کی بروقت ڈیلیوری نہ ہونے کا سارا ملبہ کورونا کی وجہ سے بندش پرڈال دیا گیا۔ ہونڈا، ماسٹر، کییا، ٹیوٹا، ہنڈائی نے1300، 1500، 1600، 1800، 2000 سی سی کی گاڑیاں کی سب سے زیادہ بکنگ کی جبکہ ڈیلیوری انتہائی کم رہی۔

ایم جی کمپنی نے کیپیسٹی کی منظوری سے پہلے ہی بکنگ شروع کردی جبکہ مقامی طور پر تیارکردہ ایک بھی گاڑی کی ڈیلیوری نہ ہوسکی۔ پیداواری استعداد نہ بڑھانے کے باوجود بکنگ پرمتعلقہ اداروں نے خاموشی اختیارکرلی۔ پینلٹی اور خریداروں کی رقم بمعہ سود واپس کرنے کی دھمکی پرکارساز کمپنیاں حکومت کے سامنے کورونا کا رونا روتی رہیں۔ صارفین آٹوز کمپنیوں کے خلاف پھٹ پڑے۔

ملک میں کارساز کمپنیوں کی جولائی کی پیدوار انتہائی کم رہی جبکہ بکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔۔ آٹوز کمپنیوں نے خریداروں کی رقم موجود ہونے کے باوجود آلات اور میٹریل کی درآمد بھی کم کردی اور صورتحال پر ڈیلرز، متعلقہ اداروں اورخریداروں کولاعلم رکھا۔

کار ڈیلر اسلام آباد آصغر رضا کا کہنا ہے کہ گاڑیاں لیٹ ہونے سے بکنگ کرانے والوں کو نقصان ہوا۔ حکومت نے کمپنیوں کے خلاف پینلٹی کا کوئی اقدام نہیں کیا۔

کار ساز کمپنبیوں کو خصوصا ہنڈائی کو مراعاتی کورونا پیکج سے محروم رکھا گیا۔ اسٹیٹ بینک کا پیکج کورونا کی شدت کے دوران بندش سے متاثرہ ملازمین کے لیے بلاسود تنخواہیں ادا کرنے کے لیے تھا۔ ماضی میں ڈیوٹی اور ٹیکس کی اشد ضرورت کے وقت پالیسی اداروں نے کمپنی کی گزارشات پر توجہ نہ دی۔

دوسری جانب موٹر سائیکلوں کی بکنگ میں بھی سکینڈل سامنے آگیا، ہیوی بائیک کی بکنگ میں 20 لاکھ مزید رقم لینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اپریلیا کمپنی ہیوی بائیکس کی بکنگ میں مزید رقم کا تقاضہ کررہی ہے جبکہ ایک سال گزرنے کے باوجود بائیکس کی ڈلیوری نہ ہوسکی۔

ادھر لاہور میں گاڑیوں کی لیٹ ڈیلیوری اور بھاری اون نے شہریوں کی چیخیں نکلوا دیں، خریدار پریشان تو ڈیلراس سے بھی زیادہ پریشان ہوگئے۔ شہریوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ حکومت گاڑیوں کی بروقت ڈیلیوری نہ ہونے کانوٹس لے۔