Wednesday, April 24, 2024

کابینہ نے پاورسیکٹر انکوائری پبلک کرنیکا اعلان کردیا

کابینہ نے پاورسیکٹر انکوائری پبلک کرنیکا اعلان کردیا
April 21, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاورسیکٹر انکوائری کو حکومت نے پبلک کرنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کے پاور پلانٹس غیرمنصفانہ منافع کمانے میں مصروف ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان پاور اسکینڈل انکوائری رپورٹ میں مذکورہ کابینہ ارکان کے دفاع میں آگئے، وزراء کو ندیم بابر، خسرو بختیار اور عبد الرزاق داؤد کا دفاع کرنے کی ہدایت کردی۔ پاورسیکٹراسکینڈل منطقی انجام کی طرف بڑھنے لگا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں پاور سیکٹر انکوائری رپورٹ سامنے لانے کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی وزیر اسدعمر کہتے ہیں کابینہ نے آئی پی پیز سے متعلق رپورٹ جاری کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ کمیشن بنا دیا گیا ہے کسی نےقانون کی خلاف ورزی اور بےضابطگیاں کیں ہیں تو اس کومعاف نہیں کیا جائے گا۔ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ موجودہ دور میں آئی پی پیز کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ ماضی میں شہباز شریف نے سلمان شہباز کی کمپنی کو معاہدے کی منظوری دی، نیب کے شہبازشریف کو بلانے پر لیگی رہنماء قرنطینہ سے نکل آئے۔ کمیشن پاور سیکٹر میں مبینہ کرپشن سے متعلق فرانزک اور مزید تحقیقات کرےگا۔ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین اورخسروبختیارکے پاورپلانٹس بھی غیرمنصفانہ منافع کمانے میں مصروف ہیں۔ جہانگیر ترین اور مخدوم خسروبختیار کے پلانٹس نے 4 ارب 88 کروڑ روپے اضافی وصول کئے۔ رزاق داؤد اور ندیم بابر کے پاور پلانٹس بھی اربوں روپے اضافی منافع کمانے میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں ساہیوال پاور پلانٹ، پورٹ قاسم کول پلانٹ کی لاگت میں 32 ارب روپے اضافی وصولی، پاور پلانٹ کی جانب سے سالانہ 50 سے 70 فیصد منافع کمانے سمیت کیپسٹی پیمنٹ، ڈالر انڈیکسسیشن اور دیگر اہم سفارشات بھی منظر عام پر لا ئی گئی تھیں۔ وفاقی وزیراسدعمر  کہتے ہیں کابینہ نے آئی پی پیز سے متعلق رپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ پر انکوائری کمیشن بنائی جا رہی ہے۔ انکوائری کمیشن کو 90 دن میں کام مکمل کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔ باخبر باوثوق 92 نیوز نے 11 اپریل کو پاور سیکٹر انکوائری رپورٹ کی خبر نشر کی تھی جس میں آئی پی پیز مالکان کی طرف سے اربوں روپے کے منصوبہ میں منافع کمانے کی نشاہدہی کی گئی۔