Friday, May 3, 2024

کابل میں دو خوفناک دھماکے، 13 افراد ہلاک، 60 سے زیادہ زخمی

کابل میں دو خوفناک دھماکے، 13 افراد ہلاک، 60 سے زیادہ زخمی
August 26, 2021 ویب ڈیسک

کابل (92 نیوز) کابل میں دو خوفناک دھماکوں میں 13 افراد ہلاک جبکہ 60 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔

وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا، دھماکے میں 4 امریکی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

کابل میں امریکی سفیر نے دھماکے میں 4 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور 3 کی زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پہلا دھماکہ کابل ایئر پورٹ کے مشرقی گیٹ پر ہوا، دھماکے کے بعد فائرنگ بھی ہوئی، دوسرا دھماکہ ہوائی اڈے کے قریب ہوٹل کے باہر ہوا، جہاں امریکی فوجی ریسکیو آپریشن میں مصروف تھے۔

پینٹاگون کے پریس سیکریٹری جان کربی نے ایک ٹوئٹر پوسٹ میں تصدیق کی ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت میں ائیرپورٹ کے باہر دھماکہ ہوا اور فائرنگ بھی ہوئی۔ ایئر پورٹ پر تعینات امریکی کمانڈوز اور طالبان گارڈز بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

ایک امریکی عہدیدار نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ دھماکے سے جانی نقصان ہوا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے افراد زخمی ہوئے ہیں۔ عہدیدار نے ابتدائی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمی ہونے والوں میں تین امریکی سروس ممبر بھی شامل ہیں۔

دو امریکی عہدیداروں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک خودکش بم دھماکہ ہے۔

15 اگست کے بعد سے جب سے طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھالا ہے، غیر ملکی شہریوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ساتھ افغانوں کی بڑی تعداد افغانستان سے نکل رہی ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی فوجیوں کے انخلا کے بعد ملک بھر میں تیزی سے پیش رفت ہوئی۔

وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے مطابق صدر جو بائیڈن کو دھماکے سے آگاہ کیا گیا ہے۔ امریکا 31 اگست کو ملک سے اپنی فوج کے مکمل انخلا سے قبل ایئر لفٹ کی دوڑ میں مصروف ہے۔

امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کی اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ فوری چھوڑنے کی ہدایت کردی ایڈوائزری میں کابل کے ہوائی اڈے پر داعش کے حملے کے خطرے سے آگاہ کیا۔

امریکی وزیر خارجہ کہتے ہیں طالبان اکتیس اگست کے بعد بھی انخلا کیلئے محفوظ راستہ دیں گے، ادھر ترک فوجیوں کا پہلا دستہ کابل سے انقرہ پہنچ گیا، بیلجیئم اور ہنگری کا افغانستان سے انخلا کا آپریشن مکمل ہوگیا۔

افغان طالبان نے کابل ایئرپورٹ دھماکوں کی مذمت کی، ذبیح اللہ مجاہد کہتے ہیں ائیرپورٹ پر جہاں دھماکا ہوا وہاں سکیورٹی کی ذمہ داری امریکی فوج کی تھی،امارت اسلامیہ اپنے لوگوں کی حفاظت اور تحفظ پر بھرپور توجہ دے رہی ہے ، شر پسندوں کو سختی سے روکا جائے گا۔