Friday, April 19, 2024

کابل ، سکیورٹی معاملات میں اختلافات، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ سمیت چار عہدیدار مستعفی

کابل ، سکیورٹی معاملات میں اختلافات، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ سمیت چار عہدیدار مستعفی
August 26, 2018
کابل (92 نیوز) افغانستان میں اشرف غنی کی حکومت کو بڑا دھچکا لگ گیا۔ سکیورٹی معاملات میں اختلافات پر وزیر دفاع اور وزیر داخلہ سمیت چار اعلیٰ عہدیداروں نے استعفیٰ دیدیا۔ استعفیٰ دینے والوں میں وزیر دفاع، طارق شاہ بہرامی ، وزیر داخلہ واعظ برمک ، سربراہ نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سکیورٹی معصوم ستانکزئی اور مشیر قومی سلامتی حنیف اتمر شامل ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق تمام عہدیداروں کو سکیورٹی سے متعلق حکومتی پالیسیوں پر شدید اختلافات تھے۔ حنیف اتمر کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ سابق مشیر قومی سلامتی  آئندہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات پر غور کررہے ہیں۔ انچاس سالہ حنیف اتمر کو اشرف غنی کے بعد حکومت میں سب سے طاقتور شخصیت تصور کیا جاتا ہے۔ وہ سابق صدر حامد کرزئی کے دور حکومت میں بطور وزیر داخلہ خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ صدراشرف غنی نے حنیف اتمر کی جگہ حمد اللہ محب کو نیا مشیر قومی سلامتی مقرر کیا ہے جبکہ باقی عہدوں کیلئے ناموں کا اعلان نہیں کیا گیا۔