Sunday, May 12, 2024

کابل ایئرپورٹ کو کئی گھنٹے بند رہنے کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا

کابل ایئرپورٹ کو کئی گھنٹے بند رہنے کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا
August 17, 2021 ویب ڈیسک

کابل (92 نیوز) گزشتہ روز کی افراتفری کے بعد کابل ائیرپورٹ دوبارہ کھول دیا گیا۔

کابل پر20 سال بعد طالبان کے کنٹرول میں  زندگی معمول پر آنے لگی۔ کابل میں ٹریفک رواں دواں اور کاروبار بھی شروع ہو گئے۔

گزشتہ روز کی افراتفری کے بعد کابل ایئرپورٹ کو امریکا کے زیر کنٹرول دوبارہ کھول دیا گیا۔ ایئرپورٹ پر ہر قسم کے فوجی و سویلین طیاروں کو امریکی اہلکار کنٹرول کر رہے ہیں۔

کابل ائیرپورٹ کھلتے ہی افغانستان سے غیرملکیوں  کے انخلا میں تیزی آ گئی۔ دارالحکومت کی فضاؤں میں متعدد ہیلی کاپٹرز پروازیں کرتے دیکھے جارہے ہیں۔

دوسری جانب ترکی نے کابل ایئرپورٹ کی حفاظت سے متعلق منصوبہ ختم کر دیا۔ ترک حکام کا کہنا تھا اگر طالبان کہیں تو ترکی ایئرپورٹ کی حفاظت کیلئے معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے۔

اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے اجلاس میں عالمی برادری کو افغانستان میں امن و استحکام کے لئے اکٹھے کام کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغان مسئلے کا حل پُرامن سیاسی مذاکرات سے ہی ممکن ہو پائے گا۔ طالبان کو القاعدہ سے اپنے رابطے منقطع کرنا ہوں گے۔

ادھر امریکا نے بھی  طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے شرائط لگا دیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ مستقبل کی افغان حکومت کے ساتھ تعلقات طالبان کے اقدامات پر منحصر ہیں۔ طالبان خواتین کے حقوق کا احترام، القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کریں گے تو ان کی حکومت کو تسلیم کریں گے۔ اس حوالے سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد قطر میں طالبان رہنماؤں سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

انڈین وزارتِ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کابل میں نئی دہلی کے سفیر اور انڈین عملے کو فوری طور پر واپس بلا لیا گیا ہے۔ افغانستان سے آنے والے پناہ گزینوں کے لیے انڈین حکومت نے خصوصی ویزے کا اجرا کیا ہے۔

سعودی عرب نے طالبان سے اسلامی قوانین کے مطابق لوگوں کی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا امید ہے افغانستان میں فریقین عوام کے جان ومال، استحکام  اور سلامتی کو مقدس اسلامی ضوابط کے تحت یقینی بنائیں گے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلا اور شکست کے بعد  پائیدار امن کا موقع پیدا ہوا ہے۔ افغانستان میں استحکام قائم کرنے کے لیے ایران کوشش کرے گا۔