ڈینیئل پرل قتل کیس ، ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنیکی استدعا مسترد
امریکی صحافی ڈینیئل پرل قتل کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ڈینیئل پرل کی فیملی کے وکیل مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکے حتیٰ کہ کراچی رجسٹری میں ویڈیو لنک کی سہولت موجود ہے اور وکلاء کراچی رجسٹری میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوتے رہتے ہیں۔
دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کیس کے ملزمان 19 سال سے جیل میں ہیں، سندھ ہائی کورٹ نے 2 اپریل کو ڈینیئل پرل قتل کیس کا فیصلہ سنایا لیکن اس کے باوجود ملزمان غیرقانونی حراست میں ہیں۔
سندھ حکومت کے وکیل نے ملزمان کی رہائی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی اور کہا کہ فیصلہ معطل نہ ہوا تو سندھ حکومت کو مشکل ہوگی جس پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ اتنے عرسے سے اپیل زیر التواء ہیں، پہلے کچھ نہیں ہوا تو اب بھی کچھ نہیں ہوگا۔