Saturday, April 20, 2024

ڈی پی اوپاکپتن تبادلہ ازخود نوٹس میں انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

ڈی پی اوپاکپتن تبادلہ ازخود نوٹس میں انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش
October 3, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز)ڈی پی او پاکپتن تبادلہ از خودنوٹس میں انکوائری رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی،  رپورٹ احسن جمیل گجر کا رویہ تضحیک آمیز اوررضوان گوندل کے موقف کو درست قرار دے دیا گیا،  عدالت نے احسن جمیل گجر کی معافی مسترد کرتے ہوئے تمام فریقین سے خالق داد کی رپورٹ پر جواب طلب کر لیا ،  چیف جسٹس نے خاور مانیکا کو بھی جھاڑ پلا دی۔ ڈی پی او پاکپتن رضوان تبادلہ از خود نوٹس  میں ڈی جی نیکٹا خالک داد لک نے انکوائری رپورٹ پیش کر دی ، رپورٹ میں کہا گیا کہ  شواہد رضوان گوندل کا  موقف درست قرار دیتے ہیں جب کہ  انکوائری شاید انہیں سبق سکھانے کیلئے کی گئی ، سابق  آئی جی پنجاب کلیم امام کا کردار صرف ربڑ سٹمپ کا تھا ۔ وزیر اعلیٰ کے عملے نے رات 11 بجے  ڈی پی او کو ٹرانسفر کے متعلق بتایاایک ایشو وزیراعلی کے کنڈیکٹ  اور دوسرا احسن جمیل گجر کا رویہ تضحیک آمیز تھا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے وزیر اعلیٰ کے اقدام پر اعتراض نہیں ، اجنبی شخص نے وزیر اعلیٰ کے سامنے ایسی گفتگو کی ،احسن جمیل آج بڑے احترام سے کھڑے ہیں اس دن انکا رعب و دبدبہ کچھ اور تھا۔ عدالت نے احسن جمیل گجر کی معافی مسترد کردی۔ دوران سماعت خاور مانیکا رو پڑے اور کہا کہ  ہمارے بچوں کے ساتھ یہ سلوک ہوا ،کیا اپنی سابقہ بیوی یا عمران خان سے معاملے پر بات کرتا۔جس پر چیف جسٹس بولے یہاں جذباتی ہونے کی ضرورت نہیںآپ درمیان سے نکل جائیں،کچھ کہنا ہے تو رپورٹ پر جواب دیں۔ عدالت نے وزیراعلی پنجاب، سابق آئی جی پنجاب کلیم امام  اور احسن جمیل گجر سے خالک داد کی انکوئری رپورٹ پر تین دن میں جواب طلب کرلیا، مقدمہ کی سماعت آئندہ ہفتے ہوگی۔