Wednesday, April 24, 2024

ڈی پی او پاکپتن کیس ،وزیراعلیٰ ، سابق آئی جی پنجاب کلیم امام کے خلاف کارروائی ختم

ڈی پی او پاکپتن کیس ،وزیراعلیٰ ، سابق آئی جی پنجاب کلیم امام کے خلاف کارروائی ختم
October 8, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) ڈی پی او پاکپتن کیس میں وزیراعلیٰ ،احسن جمیل گجر اور سابق آئی جی پنجاب کلیم امام کے خلاف از خود نوٹس کیس کی کارروائی ختم کر دی گئی۔ سپریم کورٹ نے نوٹس واپس لے لیا۔ سپریم کورٹ نے تینوں کے تحریری معافی نامے قبول کر لیے اور آئندہ سیاسی دباو پر تبادلے اور کار سرکار مداخلت پر تینوں کو تنبہیہ بھی کر دی۔ قبل ازیں ڈی پی او پاکپتن کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جواب پر برہم ہوئے اور ریمارکس دئیے کہ جواب پڑھ کر حیران ہوں۔ کیا وزیر اعلی ایسا جواب دے سکتے ہیں؟۔ وزیراعلی نے انکوائر ی افسر پر الزام لگایا، انہیں قانون کے سامنے جھکنا ہو گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خالق داد لک کی حکومت پنجاب سے کیا دشمنی ہے؟۔ وزیراعظم نے کہا ہے جب تک حکومت رہے گی بزدار ہی وزیر اعلی رہے گا۔ وزیر اعلی عدالتی احکامات کے تابع رہے گا۔ چیف جسٹس نے مذید کہا کہ کیا یہ قانون کی حکمرانی ہے؟۔ کیا یہ ہے نیا پاکستان؟؟۔ آ گئے ہیں سارے ملکر نیا پاکستان بنانے۔ جب ہم 62 ون ایف کی انکوائری کرائیں گے تو نیا پاکستان بنے گا۔ وزیراعظم سے میری ناپسندیدگی کا اظہار کر دیں۔ ڈی پی او کو ذلیل کر کے معافی مانگ رہے ہیں۔ اس معاملہ کو ایسے نہیں چھوڑوں گا۔ چیف جسٹس نے کار سرکار میں مداخلت پر احسن جمیل گجر کو جیل بھیجنے کا عندیہ بھی دیا اور ریمارکس دئیے کہ کیا کار سرکار میں مداخلت جرم نہیں ہے؟۔ کیا ڈی پی او رضوان گوندل پلید ہو گئے تھے جو اتنی جلدی تبدیل کر دیا۔ اج ساڑھے تین بجے خود انکوائری کروں گا۔