Friday, March 29, 2024

ڈسٹرکٹ سنٹرل سےکچرا نہ اٹھانے کےکیس کی سماعت،سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی

ڈسٹرکٹ سنٹرل سےکچرا نہ اٹھانے کےکیس کی سماعت،سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
July 29, 2020

کراچی ( 92 نیوز) کراچی کے ڈسٹرکٹ سنٹرل سے کچرا نہ اٹھانے ،شہر میں نکاسی آب کا نظام متاثر ہونے پر سندھ ہائیکورٹ صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں پر برہمی کااظہار کیا۔ جسٹس خادم حسین شیخ نے ریمارکس دیےکہ کچرے کی وجہ سے برسات میں کراچی ڈوب گیا، شہر کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے ، کسی کو احساس ہی نہیں، ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

ڈسٹرکٹ سنٹرل  سے کچرا نہ اٹھانےسے متعلق کیس کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت  ہوئی ، عدالت  نے برسات کےبعد شہر میں نکاسی آب کا نظام متاثر ہونےپر شدید برہمی کااظہار کیا ،  کچرے کی وجہ سے برسات میں کراچی ڈوب گیا۔

جسٹس خادم حسین شیخ نے کہا کہ  کراچی کا ڈوبنا بڑا المیہ ہے کسی کو احساس ہی نہیں ، ہر طرف غیر قانونی تعمیرات اور کچرا نہ اٹھانے کی وجہ سے کراچی ڈوب گیا،  ہر ادارہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالتا ہے۔

عدالت نےسوال کیا کہ کسی نے دیکھا کراچی میں گاڑیاں بارش کے پانی میں ڈوبی ہوئیں تھیں؟ ، لوگ گھروں سے اپنے بچوں کو نہیں نکال پا رہے تھے ، برسات میں لوگوں کے گھر اور سامان سب تباہ ہوگیا۔

جسٹس خادم حسین شیخ نےکہاکہ  کیا ہم میں سے کوئی بارش کے اور گندے پانی میں جا سکے گا؟، یہ سوال بھی کیا کہ عید قرباں پر جانوروں کی آلائیشوں کو ٹھکانے لگانے کے لیے کیا بندو بست کیا گیا ہے؟۔

عدالت نے ڈائریکٹر کے ایم سی اور میئر کراچی  کے دفتر سے ذمہ دار افسر کو فوری طور پر طلب کرلیا۔