Monday, September 16, 2024

پنجاب ڈرگ ایکٹ کیا ہے؟

پنجاب ڈرگ ایکٹ کیا ہے؟
February 13, 2017

لاہور (92نیوز) پنجاب حکومت نے ایک آرڈیننس کے ذریعے ڈرگ ایکٹ انیس سو چھہتر میں ترمیم کرتے ہوئے جعلی ادویات کی پیداوار اور فروخت کی تحقیقات کے نئے طریقہ کار کے تحت نئی اور سخت سزائیں متعین کی ہیں۔ پنجاب ڈرگز (ترمیمی) آرڈیننس 2015ء جعلی ادویات کی لعنت کے خاتمے کیلئے نافذ کیا گیا ہے۔

آرڈیننس کے ذریعے ڈرگ ایکٹ میں موجود لفظ ’’غیرمعیاری‘‘ ختم کر دیا گیا اور اس کی جگہ صرف جعلی ادویہ کا لفظ شامل کیا گیا ہے جس کے تحت مجرموں کے خلاف براہ راست ایف آئی آر درج کی جا سکے گی اور ایسے کیسوں کی تحقیقات میں پولیس کو شامل کرنا لازمی ہو گا جبکہ حکومت ڈرگ کورٹس کے فیصلوں کیخلاف اپیل کر سکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق کوئی شخص بذات خود یا کسی دوسرے شخص کے ذریعے جعلی ادویہ تیار کرے یا اس کی درآمد و برآمد کرے، بغیر لائسنس کے کوئی دوا فروخت کیلئے تیار کرے یا حساس ادویہ کی ایسے درجہ حرارت میں ترسیل میں ملوث ہو جس سے دوا کی پوٹینسی متاثر ہو یا ایسی ادویہ درآمد یا فروخت کرے جو ڈرگ ایکٹ یا کسی غیرملکی اتھارٹی میں رجسٹرد نہ ہو ایسے شخص کو دس سال قید کی سزا دی جا سکتی ہے جبکہ جعلی ادویہ کی پیداوار، درآمد وبرآمد کے کیسز میں یہ سزا تین سال قید یا پچاس لاکھ روپے جرمانہ ہو سکتی ہے لیکن جرمانہ دس لاکھ روپے سے کم نہیں ہو گا۔

آرڈیننس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص بذات خود یا اپنے ایما پر کسی دوسرے شخص کے ذریعے ڈرگ ایکٹ کی شقوں یا قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوتا ہے تو اسے چھے ماہ سے پانچ سال تک قید کے ساتھ پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔