Thursday, April 18, 2024

ڈرون حملے نہ رکوانے پر حکومت کےخلاف دائر توہین عدالت کی درخواست خارج

ڈرون حملے نہ رکوانے پر حکومت کےخلاف دائر توہین عدالت کی درخواست خارج
May 9, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ڈرون حملے نہ رکوانے پر حکومت کےخلاف دائر توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی۔ سپریم کورٹ میں ڈرون حملے نہ رکوانے پرحکومت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 2015 میں ڈرون حملے رکوانے کیلئے درخواست دی  گئی تھی ۔ درخواست پر ہائیکورٹ نے ڈرون حملے روکنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ کیا ہائیکورٹ ڈرون حملے روکنے کا حکم دی سکتی تھی  ؟ ہائیکورٹ نے امریکہ کو حکم دیا خبردار ڈرون حملے نہ کرو ۔ یقینی تھا امریکہ نے ہائیکورٹ کی کہاں سننی تھی ۔ اب تو ویسے بھی ڈرون حملے رک چکے ہیں ۔ ڈرون حملے رکوانا عدالت کا کام نہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈرون حملوں میں بچے ، عورتیں اور جانور مرتے ہیں ۔ امریکہ مرنے والوں کو دیت بھی دے ۔ اس پر چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ امریکہ نے کیا کرنا ہے؟ کیا ہائیکورٹ فیصلہ کرے گی ؟ درخواست گزار کے جذبے کی قدر کرسکتے ہیں لیکن قانونی طور پر کچھ نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں پہلے ڈرون حملے روکنے کا حکم دے دیا۔ حملے نہ رکے تو ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں کہہ دیا نہیں سن سکتے ۔ ڈرون حملے رکوانا نیشنل سیکورٹی اور وزارت خارجہ کی پالیسی سے تعلق رکھتا ہے ۔ عدالت نے ڈرون حملے نہ رکوانے پر دائر  توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی۔