Monday, September 16, 2024

امریکی ڈاکٹروں نے مریض کیلئے خوراک کی مصنوعی نالی تیار کر لی

امریکی ڈاکٹروں نے مریض کیلئے خوراک کی مصنوعی نالی تیار کر لی
April 9, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکی ڈاکٹروں نے مفلوج نوجوان کیلئے خوراک کی مصنوعی نالی تیار کر لی۔ انسانوں کے مصنوعی اعضاءبنانے کی کوششوں میں اس نئی ایجاد کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹروں نے یہ غذائی نالی ایک ایسے چوبیس سالہ نوجوان کے لیے بنائی ہے جو سات برس قبل ایک کار حادثے میں مفلوج ہو گیا تھا اور اس کی غذائی نالی ناکارہ ہو گئی تھی۔ اس عرصے کے دوران نوجوان کو ایک ٹیوب کے ذریعے خوراک دی جاتی رہی۔ بالآخر ڈاکٹروں نے اینڈوسکوپ کی مدد سے غذائی نالی کی پیوند کاری کی اور ایک تار سے اس کے معدے اور غذائی نالی کے اوپری حصے کو ملایا گیا جو اس کے منہ تک آتا ہے۔ اس عمل میں تین سٹَینٹس بھی استعمال کیے گئے ہیں۔ غذائی نالی کے ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے جلد کے ریشوں کو اس نالی کے ارد گرد لگایا گیا۔ پھر ان ریشوں میں ایک خاص قسم کی رطوبت کا چھڑکاو¿ کیا گیا۔ یہ رطوبت اسی مریض کے خون سے تیار کی گئی تھی اور اس کا مقصد اسٹیم سیلز کو متوجہ کرنا تھا تاکہ اندرونی زخموں کے مندمل ہونے کا قدرتی عمل شروع ہو سکے۔ اس کامیاب عمل کے بعد مریض کھانے اور پینے کے قابل ہو گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق اب اس مریض کی غذائی نالی بالکل نارمل ہو چکی ہے۔