Friday, April 19, 2024

ڈاکٹرز نے صحت یابی کے بعد اجازت دی تو پہلی فلائٹ سے پاکستان آؤں گا ، نواز شریف

ڈاکٹرز نے صحت یابی کے بعد اجازت دی تو پہلی فلائٹ سے پاکستان آؤں گا ، نواز شریف
August 31, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) سابق وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا ڈاکٹرز نے صحت یابی کے بعد اجازت دی تو پہلی فلائٹ سے پاکستان آؤں گا۔ العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ ‏میں حاضری سے استثنی کے لیے دو متفرق درخواستیں دائر کر دیں۔ موقف اختیار کیا کہ ‏علیل اور بیرون ملک زیرعلاج ہونے کے باعث اپیلوں کی سماعت کے موقع پر پیش نہیں ‏ہو سکتا۔ استدعا ہے کہ طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ مریم نواز اور کیپٹن ‏صفدر کے وکیل امجد پرویز نے چھٹیوں پر ہونے کے باعث ایون فیلڈ ریفرنس پر سماعت ‏ملتوی کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ نوازشریف نے ضمانت میں توسیع کے معاملے کی وضاحت بھی کر دی۔ بتایا کہ وکیل ‏نے مشورہ دیا عدالت میں خود پیش ہوئے بغیر بیرون ملک سے پنجاب حکومت کا ‏فیصلہ چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ نوازشریف نے موقف اختیار کیا کہ کورونا کے بعد لاک ‏ڈاؤن کی وجہ سے برطانیہ میں علاج مکمل نہیں ہو سکا۔ ضمانت میں توسیع کے لیے ‏کئی دستاویزات فراہم کیں لیکن پنجاب حکومت نے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے ‏تحت ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی العزیزیہ، ‏ایون فیلڈ اور فلیگ شپ ریفرنس کے خلاف شریف فیملی اور نیب کی اپیلوں پر کل سماعت ‏کریں گے۔ العزیزیہ سٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز‏ کے فیصلے احتساب عدالت کے جج ‏‏ارشد ملک نے سنائے تھے۔ جج ارشد ملک ‏کو ویڈیو اسکینڈل ‏آنے کے بعد‏ عہدے سے ‏برطرف کر دیا گیا تھا۔