Thursday, April 18, 2024

ڈاکٹر کی ایمانداری نے محکمہ صحت کی نا اہلی کا پول کھول دیا

ڈاکٹر کی ایمانداری نے محکمہ صحت کی نا اہلی کا پول کھول دیا
September 16, 2019
شیخو پورہ ( 92 نیوز) پاکستانی ڈاکٹر کی ایمانداری نے جہاں سب کو حیران کردیا ہے وہیں  حکومتی نا اہلی کا پول بھی کھول دیا ہے، شیخوپورہ کےڈی ایچ کیواسپتال میں نوکری چھوڑکر بیرون ملک جانے والے ڈاکٹر کو ساڑھے تین سال تک تنخواہ دی جاتی رہی۔ ایماندار ڈاکٹرحمزہ جیسے لوگ  معاشرے کے ماتھے کا جھومر ہیں، نوکری چھوڑنے کے باوجود ساڑھے تین سال تک اکاؤنٹ میں ٹرانسفرہونے والی تنخواہ سرکار کو واپس کردی۔ شیخوپورہ کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں نوکری چھوڑکر بیرون ملک منتقل ہونے والے ڈاکٹر حمزہ نے واطن واپسی پر اپنا اکاؤنٹ چیک کیا تو اس میں 35لاکھ روپے سے زائد رقم موجودتھی ،ڈاکٹر حمزہ نے جہاں ایمانداری کی اعلیٰ مثال قائم کی وہاں حکومتی کارکردگی کا بھانڈا بھی بیچ چوراہے پھوڑ دیا۔ ڈاکٹرحمزہ کے والد پرویز صدیقی نے 92 نیوز کے پروگرام صبح سویرے پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اکاؤنٹ میں تنخواہ کی موجودگی پر بیٹا پریشان ہوا،قوم کی امانت سرکاری خزانے میں واپس جمع کرادی، انہوں نے تمام بچوں کو پیغام بھی دیا کہ ایمانداری کو اپنا شعار بنائیں۔ ایک طرف ڈاکٹر حمزہ کو ایمانداری پر بھرپور داد دی جارہی ہے تو دوسری طرف سرکاری حکام کی غفلت پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں ، اتنی سنگین غلطی کا ذمہ دار کون ہے؟ ،کیا ڈاکٹر حمزہ واپس نہ آتے اور اپنا اکاؤنٹ چیک نہ کرتے تو تنخواہ کی ادائیگی کا سلسلہ یونہی جاری رہتا۔ مسلسل ساڑھے تین سال تک تنخواہ کی ادائیگی نے سرکاری محکموں کے آڈٹ پر بھی سوالات اٹھا دیے ، ہرسال سرکاری اداروں کا آڈٹ ہوتا ہے، اتنی بڑی کوتاہی  کا پتہ نہ چلنا ثابت کرتا ہے کہ بہتری کےلیے دیگر اقدامات کی طرح آڈٹ بھی کاغذی کارروائی تک ہی محدود ہے۔۔ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا قوم کے خون پسینے کی کمائی سرکاری خزانے میں اتنی غیر محفوظ ہے اور سسٹم اتنا زیادہ کمزور ہے، کیا اسی طرح سے ملکی خزانے کو ضائع کیا جاتا ہے؟۔