Saturday, May 11, 2024

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس ، برطانیہ نے شواہد پاکستان کو دینے کی منظوری دے دی

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس ، برطانیہ نے شواہد پاکستان کو دینے کی منظوری دے دی
September 17, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں بڑی پیشرفت ہو گئی۔ برطانیہ نے تمام شواہد پاکستان کو دینے کی منظوری دے دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران فاروق قتل کیس میں شواہد پیش کرنے کے لیے مزید مہلت نہ دینے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ ٹرائل کورٹ نے مزید شواہد جمع کرانے کے لیے ایف آئی اے کی استدعا مسترد کی تھی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ شواہد آنے کے دو ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے برطانوی سینٹرل اتھارٹی کی منظوری کا لیٹر عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ برطانیہ پاکستان کو شواہد دینے کے لیے رضامند ہو گیا ہے۔ یو کے سنٹرل اتھارٹی نے خط میں کہا ہے کہ برطانوی شواہد کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال نہیں ہوں گے۔ سزا کی صورت میں تینوں ملزمان کو سزائے موت نہیں ہو گی۔ ملزم خالد شمیم، محسن علی اور معظم علی کے خلاف شواہد صرف انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیے جا سکتے ہیں۔ برطانیہ کی سنٹرل اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 26 جون 2019 کو پاکستان نے ملزمان کو سزائے موت نہ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تینوں گرفتار ملزمان کو عالمی انسانی حقوق کے تحت گرفتار رکھا جائے گا۔ کسی اور مقصد کےلیے شواہد کے استعمال کے لیے برطانیہ کی اجازت ضروری ہو گی۔