Thursday, May 2, 2024

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کےکرپشن کیسز منظرعام پر آنے لگے

ڈاؤ یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کےکرپشن کیسز منظرعام پر آنے لگے
March 17, 2017
کراچی(92نیوز)ڈاؤ یونیورسٹی سے فارغ ہونے والے ڈاکٹر مسعود حمید کے کرپشن کا ایک اور قصہ منظر عام پر آگیا ڈاکٹر مسعود حمید نے بلا اجازت  ڈاؤ ڈینٹل کالج کا ایک حصہ گرا دیا ملبے کے ڈھیر پر ایم آر آئی، سینیٹر بنانے کا منصوبہ بنایا گیا جس کے لیے پرچیز کمیٹی کے علم میں لائے بغیر مشینیں پہلے ہی منگوا کر رکھی گئی تھیں ۔ تفصیلا تکےمطابق ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مسعود حمید کی تو چھٹی ہوگئی ، لیکن کرپشن کے انکشافات کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے ایک کے بعد ایک  کرپشن کی کہانی منظر عام پر آرہی ہے کہ کس طرح مسیحاوں کی یونیورسٹی کے جسم میں  کرپشن خون کی طرح دوڑ رہی  تھی  سرکار ڈاو یونیورسٹی میں غریب مریضوں کے مفت علاج کا سہانا خواب دکھاتی رہی اور ڈاکٹر مسعود حمید اس کی تعبیر کی راہ میں رکاوٹ بنے رہے ۔ سرکار نے بنایا کروڑوں روپے کا ڈینٹل کالج مگر بادشاہ سلامت مسعود حمید نے بلا اجازت عمارت کا ایک حصہ مسمار کردیا ستم بالائے ستم یہ ہوا کہ ملبے کی ڈھیر پر پلاننگ ہوئی ایم آر آئی سینٹر بنانے کی  پیسہ  سے پیسہ بنانے والے مسعودحمید کی ہوشیاری تو دیکھیے  کہ سینٹر بنا نہیں اور ایم آر آئی مشینیں پہلے ہی خرید لی گئیں جس کے لیے پرچیز کمیٹی سے اجازت کی زحمت گوارہ کی گئی اور نہ ہی قواعدوضوابط کو دیکھا گیا ۔کرپشن کی یہ داستان یہیں ختم نہیں ہوتی ،، عوام کے خون پسینے کے ٹیکس سے ایم آر آئی  مشنیں آگئی جو زیر تعمیرعمارت کے گرد وغبار میں سڑ رہی ہیں اور پوچھنے والا کوئی نہیں ۔ یہ تو مسعود حمید کی کرپشن کی ایک کہانی ہےسندھ کے سب سے بڑی ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی پر 15 برس تک بلا شرکت غیرے حکومت کرنے والےمسعود حمید کی کرپشن کی کئی کہانیاں ابھی باقی ہے ۔