Thursday, May 9, 2024

چینی یونیورسٹیوں میں محصور پاکستانی طلبہ نے شکایات کے انبار لگا دیئے

چینی یونیورسٹیوں میں محصور پاکستانی طلبہ نے شکایات کے انبار لگا دیئے
January 31, 2020
لاہور (92 نیوز) کرونا وائرس پھیلنے کے بعد چین کے مختلف شہروں میں پاکستانی طلبہ پھنس گئے، شیانگ یانگ یونیورسٹی اور ہیوبے یونیورسٹی آف پولی ٹیکنک میں محصور پاکستانی طلبہ نے چینی حکومت اور پاکستانی سفارتخانے کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ ووہان سے 3 گھنٹے کے فاصلے پر قائم شیانگ یانگ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ نے شکوہ کیا کہ چینی میں سفارتخانہ فون نہیں اٹھا رہا، رابطہ ہونے پر جواب دیا جاتا ہے کہ موت چین میں بھی آنی ہے اور پاکستان میں بھی۔ کھانا فراہمی کے حوالے سے پاکستانی طلبہ نے کہا کہ ان کے پاس کھانے پینے کے پیسے  تک نہیں۔ دوسری طرف ہیوبے یونیورسٹی آف پولی ٹیکنک میں پاکستانی طلبہ نے بھی یہی شکوہ کیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ ہمارے شہر میں مکمل شٹ ڈاؤن ہے دیگر ممالک کے دوستوں کو ان کی حکومتیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت اس میں مدد کرے۔ ارمچی ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانی طالب علم نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر 200 پاکستانی موجود ہیں، ان طلبہ نے بھی یہی شکایت کی کہ سفارتخانہ ان کی کوئی بات نہیں سن رہا۔ دوسری جانب چین میں پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی کا کہنا ہے کہ وہ مستقل طور پر اپنی کمیونٹی اور طلبہ سے رابطے میں ہیں۔ نغمانہ ہاشمی نے واضح کیا کہ کالز کا بہت زیادہ پریشر ہے اس لئے تھوڑا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی کمیونٹی اور اپنے طلبہ کے مسائل فوری حل کرنے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔