Thursday, May 9, 2024

چینی ویکسین کے ٹرائل میں شرکت کیلئے ہزاروں پاکستانی رضاکار تیار

چینی ویکسین کے ٹرائل میں شرکت کیلئے ہزاروں پاکستانی رضاکار تیار
November 27, 2020

کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر پاکستان میں چینی ویکسین کے انسانی تجربات جاری ہیں، کورونا ویکسین کے حتمی ٹرائل میں شامل ہونے کیلئے 10 ہزار میں سے 7 ہزار رضا کاروں کو اب تک ویکسین کی خوراک دی جا چکی ہے۔

کلینیکل ٹرائل سے پہلے اس ویکیسن کا لیبارٹری میں ٹرائل کیا گیا، دوسرے مرحلے میں جانوروں پر آزمائش کی گئی اور اب تیسرے اور آخری مرحلے میں اس کی انسانوں پر آزمائش کی جا رہی ہے۔ آزمائش کے لیے صحت مند رضاکاروں کا انتخاب کیا جاتا ہے، اس کے بعد ان میں سے رضا کار منتخب کر کے اُنھیں آزمائشی ویکیسن لگائی جاتی ہے۔

صحت حکام کا کہنا ہے پہلے چند لوگوں پر ویکیسن کی آزمائش ہوتی ہے جس کے بعد کچھ سو اور اِس کے بعد ہزاروں پر تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ اس ویکسین کے نتائج کیا آ رہے ہیں اور آیا اس کا کوئی سائیڈ افیکٹ تو نہیں۔ اس کی آزمائش میں شامل رضاکاروں کو عام طور پر اسپتال میں نہیں رکھا جاتا۔ وہ ہر دوسرے روز یا ہفتے میں اسپتال آتے ہیں جہاں ان کے خون کے نمونے اور دیگر ٹیسٹ لیے جاتے ہیں جن میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ ویکسین یا دوائی کس حد تک موثر ہو رہی ہے۔

صحت حکام کے مطابق، 2 سے 3 ماہ تک ویکسین کی افادیت سے متعلق نتائج ملنے کا امکان ہے۔ چینی کمپنیاں کین سینو بائولوجکس اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف بائیو ٹیکنالوجی کی جانب سے تیارہ کردہ ویکیسن کے ٹرائل کیلئے فی رضا کار 50 ڈالر دئیے جا رہے ہیں، تاہم رضا کاروں کا کہنا ہے کہ وہ انسانیت کی خدمت کے مقصد کیلئے یہ خدمات پیش کر رہے ہیں۔ انسانی زندگی بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ رضا کاروں کو نیک مقصد میں حصہ لینا چاہیے۔