Friday, April 19, 2024

چینی باشندوں کا شادی کے نام گھناؤنا کاروبار ، خفیہ ادارے نے رپورٹ جمع کرا دی

چینی باشندوں کا شادی کے نام گھناؤنا کاروبار ، خفیہ ادارے نے رپورٹ جمع کرا دی
May 8, 2019
 فیصل آباد (92 نیوز) چینی گروہ کی جانب سے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے بیرون ملک لیجانے کے معاملے پر خفیہ ادارے نے  تحقیقاتی رپورٹ سی پی او فیصل آباد کو جمع کروا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گروہ کا سرغنہ چینی باشندہ زن ینہائی ہے جس نے مدینہ ٹاون میں واقع نجی ہاوسنگ کالونی میں 30 ہزار روپے ماہانہ میں گھر کرائے پر لے رکھا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم پاکستان میں جاری کئی منصوبوں پر بھی کام کرچکا، جبکہ منصوبے ختم ہونے کے بعد ملزم نے بہنوئی وانگ کے ساتھ مل کر گروہ بنا لیا۔ مسٹر زن ینہائی کو مقامی پولیس نے سکیورٹی بھی دے رکھی تھی جبکہ دونوں چینی شادیاں کروانے والے گروہ کا اہم حصہ ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مسٹر زن کی بیوی اور والد نے چین میں میرج بیورو بنا رکھا ہے۔ خفیہ ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملزمان کرائے کے گھر میں چین سے آنے والے افراد کو ٹھہراتے تھے جبکہ شادی کے لیے گروہ لڑکیوں کے گھر والوں کو پیسوں کا لالچ بھی دیتا تھا۔ قبل ازیں شادی کا جھانسہ دے کر غریب پاکستانی لڑکیوں کی چین اسمگلنگ بارےمزید انکشافات سامنے آئے تھے جس میں  تین چینیوں سمیت مزید سات افراد گرفتار کر لیئے گئے تھے۔ گروہ کا سرغنہ سانگ چوائیانگ اور سہولت کار ساجد بھی پکڑا گیا تھا۔ چینی باشندوں سمیت تمام گرفتار ملزم فیصل آباد منتقل کر دیئے گئے تھے۔ دوسری طرف چینی لڑکوں کے مقامی ایجنٹ پادری زاہد مسیح نے 15 اور  قیصر محمود نامی شخص نے 10 شادیاں کرانے کا اعتراف کر لیا لیا۔ رپورٹ کے مطابق  کاشف نواز  ایک نجی یونیورسٹی  سے چینی زبان کا کورس کر کے گینگ کا حصہ بنا اور مترجم کے طور پر کام کرتا تھا، گینگ کے ایک اور ملزم سنیل مسیح کا کام شادی کے لئے ہال اور دیگر انتظامات کا بندوبست کرنا تھا۔ دوسری طرف ایف آئی اے نے مزید چودہ چینی باشندوں اور ان کے سہولت کاروں کو پکڑ لیا۔ گروہ کا سرغنہ چینی باشندہ پاکستان میں کئی منصوبوں پر بھی کام کر چکا ہے۔