Friday, April 19, 2024

چین کی ایک کمپنی نے لوگوں کا درجہ حرارت بتانے والے چشمے متعارف کرا دیئے

چین کی ایک کمپنی نے لوگوں کا درجہ حرارت بتانے والے چشمے متعارف کرا دیئے
May 1, 2020
 بیجنگ (92 نیوز) چین کی ایک کمپنی نے لوگوں کا درجہ حرارت بتانے والے چشمے متعارف کرائے ہیں  جس کی مدد سے  کورونا مریضوں کی نشاندہی کرنے میں مدد مل رہی ہے ۔ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد زندگی کیسی ہوگی؟یہ وہ سوال ہے جو آجکل سب کے ذہن میں گردش کر رہا ہے۔ اس بات میں کوئی دورائے نہیں کہ پابندیاں ختم ہونے کے بعد معاشرے پہلے جیسے نہیں رہیں گے ۔ ایئر پورٹس ،اسکولز اور تفریحی مقامات  جاتے وقت  کورونا وائرس کا خوف ہر وقت طاری رہے گا۔ اس مسئلے کے حل کیلئے ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی پیش پیش ہیں ۔ جب  دسمبر دو ہزار انیس میں کورونا کی وبا پھوٹنا شروع ہوئی تو چینی کمپنی روکِڈ نے  دو ہفتے کے قلیل عرصے میں  علامات کی نشاندہی کیلئے  آگمینٹڈ  ریئلٹی  چشمے تیار کیے ۔ انفرا ریڈ سنسر اور کیمرے سے لیس ٹی ون نامی چشمے دس فٹ کی دوری  سے لوگوں کے درجہ حرارت  لینے کے علاوہ  تصاویر اور ویڈیوز بنانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ چشمے  کا موجودہ ماڈل دو منٹ میں دو سو افراد کے درجہ حرارت بتا سکتا ہے جس سے  شاپنگ مالز، ٹرین اسٹیشنز اور دیگر رش والی جگہوں میں  مشتبہ کیسز کی نشاندہی میں آسانی ہو گی۔ چین میں  ٹی ون ماڈل چشمے  کی مانگ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اب تک ہزار چشمے  فروخت  کیے جاچکے ہیں ۔ روکِڈ کمپنی  اب اِسے امریکی  مارکیٹوں تک پہنچانے کا ارادہ رکھتی ہے ۔