Monday, May 6, 2024

چین ا ور بھارت کے سرحدی تنازع میں شدت،لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر 45 سال بعد فائرنگ

چین ا ور بھارت کے سرحدی تنازع میں شدت،لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر 45 سال بعد فائرنگ
September 8, 2020

بیجنگ (92 نیوز) چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع میں شدت آ گئی ، لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر45سال میں پہلی بار گولیاں چل گئیں۔

چین کا کہنا ہے بھارتی فوجیوں نےغیر قانونی طور پرمتنازع سرحد پار کی اور گشت کرتے ہوئے چینی فوجیوں پر 'اشتعال انگیز فائرنگ' کی ، چینی فوجی ترجمان کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی پر جوابی اقدامات کرنا پڑے۔

45 سال میں پہلی بار دونوں ممالک کی سرحد پر فائرنگ ہوئی  ، دونوں ممالک کے درمیان اس علاقے میں ہتھیار استعمال نہ کرنے کا معاہدہ ہے۔ تاہم چند ماہ میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب بھارت نے جوابی الزام عائد کرتےہوئےکہاہےکہ  چین کھلے عام معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ان کے فوجی سرحدپرجارحانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی فوج کے بیان کے مطابق چینی فوجیوں نے سرحد پرہوائی فائرنگ کی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس 17 جون کو  چینی آرمی نے بنا آتشیں اسلحہ استعمال کیے بھارتی فوج کے کرنل سمیت بیس اہلکار ہلاک کر دیے  تھے ۔

لداخ کی  گلوان وادی میں 45 سال کی بدترین جھڑپوں میں پیپلز لبریشن آرمی نے بھارتی سورماؤں کا بھرکس نکال ڈالا ، کرنل سمیت بیس بھارتی اہلکار ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

بھارتی فوج کے اتنے جانی نقصان پر خود ان کے دفاعی تجزیہ کار بھی چلا اٹھے ، جنرل ریٹائرڈ بخشی نے سوال اٹھایا کہ ہم نے ایک کرنل اور بیس فوجی کھو دیے ، ہم سالانہ دفاع پر 71 ارب ڈالر کیوں خرچ کررہے ہیں۔