Thursday, April 18, 2024

چیف جسٹس کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنیوالے پی پی رہنماء مسعودالرحمن کا معافی نامہ مسترد

چیف جسٹس کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنیوالے پی پی رہنماء مسعودالرحمن کا معافی نامہ مسترد
July 2, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے چیف جسٹس کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے والے پیپلزپارٹی کے رہنماء مسعودالرحمن کا معافی نامہ مسترد کردیا۔

جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے مسعودالرحمان توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ مسعود الرحمان نے تحریری طورپرمعافی مانگتے ہوتے کہا کہ وہ عدالتوں اوراداروں کا احترام کرتے ہیں۔ والدہ کی وفات اور گھریلو جھگڑوں سے پریشان ہوں۔ پریشانی کی وجہ سے معلوم نہیں تھا کیا بول دیا۔ ججز والد کے درجے کے برابر ہیں مجھے معاف کر دیں۔جس طریقے سے عدالت حکم دے معافی مانگنے کیلئے تیار ہوں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ یہ سب کچھ بڑی بڑی باتیں کرنے سے پہلے سوچنا تھا۔ آپ نے کس بنیاد پر چیف جسٹس کو سیکٹر انچارج کہا؟ چیف جسٹس پر حرام کی کمائی کا الزام کیسے عائد کیا؟۔ ایسے تو ہر کوئی توہین آمیز تقریر کرکے معافی مانگ لے گا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آپ نے چیف جسٹس کو سیاسی جماعت کا سیکٹر انچارج کہا یہ سب باتیں کس نے آپ کوکہیں؟۔ مسعودالرحمان عباسی نے کہا کہ کسی نے کچھ نہیں کہا۔سب باتیں خود کہیں۔ غلطی ہوگئی۔

ایف آئی اے حکام نے عدالت کو بتایا کہ مسعود الرحمان عباسی سے تفتیش کر رہے ہیں۔ عدالت سے 3 روز کا ریمانڈ لیا ہوا ہے۔ جو بھی مسعود الرحمان عباسی کے پیچھے ہوا نرمی نہیں کرینگے۔عدالت نے کیس میں اٹارنی جنرل کوپراسیکیوٹرمقررکرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔