Friday, April 19, 2024

چیف جسٹس کا کیسٹرول مشین 10 روز میں منگوانے کا حکم

چیف جسٹس کا کیسٹرول مشین 10 روز میں منگوانے کا حکم
April 22, 2018
لاہور (92 نیوز) چیف جسٹس نے پیدائشی طور پر کیسٹرول کی بیماری میں مبتلاء بچوں کے کیس میں دس روز میں علاج کے لئے استعمال ہونی والی مشینیں منگوانے کا حکم دے دیا ۔ چھٹی کے روز بھی چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مختلف نوعیت کے کیسزز کی سماعت کی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پیدائشی طور پر کیسٹرول کی بیماری میں مبتلا بچوں کے علاج نہ ہونے پر ازخو نوٹس کیس کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ  ملک بھر کے کسی بھی اسپتال میں یہ مشین کیوں نہیں لائی گئی؟ کیا انتظامیہ کی ذمہ داری نہیں کہ علاج معالجہ کی تمام ترسہولیات مہیا کی جائیں ؟ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اگر حکومت کے پاس پیسے نہیں تو عدالت خود مخیر حضرات  سے پیسے اکھٹے کر لیتی ہے، خواجہ سلمان رفیق کی جانب سے دی جانے والی تسلیوں سے بیماری کا علاج نہیں ہو گا ۔ عدالت  نے درخواست گزار کی بھی سرزنش کر دی ،چیف جسٹس نےریمارکس دئیے کہ آپ کو بچوں کو استعمال کرتے ہوئے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔ عدالت نے حکومت کو 10 روز میں علاج کے لیے استعمال ہونے والی مشین بھی پاکستان میں منگوانے کا حکم دے دیا۔ پنجاب انسٹی ٹیویٹ آف کارڈیالوجی میں بے ضابطگیوں کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت  میں خواجہ احمد حسان اور ملک ندیم حیات پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریماکس دئیے کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ وزیر اعلیٰ کو یہ ساری کارروائی دکھائی جاتی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کو بتایا جائےکیسے دوہری شہریت کے حامل  شخص کو پی آئی سی میں لگایا گیا؟ چیف جسٹس نے خواجہ سلمان رفیق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ کرتے جائیں آپ کے خلاف یہی چارج شیٹ بنے گی۔ عدالت نے اور سیز پاکستانی کمشنر پنجاب اور ممبر بورڈ پی آئی سی افضال بھٹی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی نیب اور دیگر متعلقہ حکام کو 28 اپریل کو طلب کر لیا۔