Thursday, April 25, 2024

چیف جسٹس پاکستان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس

چیف جسٹس پاکستان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس
January 17, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا عدالت نے پسے ہوئے لوگوں کے حقوق کیلئے کام کیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی مدت ملازمت ختم ہونے پر سپریم کورٹ میں ان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس دیا گیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس سے خطاب میں کہا عدالت نے کئی معرکتہ الآراء فیصلے دیئے۔ ملک میں پانی کی کمی کا نوٹس لیا ، آبادی میں اضافے کا مسئلہ اٹھایا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ججوں کا کام انتہائی مشکل ہے۔ جج کی زندگی میں ڈر کی کوئی گنجائش نہیں۔ عدلیہ میں کرپشن انصاف کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے ملک کے لیے کام کیا۔ لوگوں نے جو عزت دی اس کو لوٹانے کی کوشش کی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ثاقب نثار نے مشکل حالات میں عدالت چلائی۔ وہ دونوں اکٹھے بڑے ہوئے ،اکٹھے لاہور ہائیکورٹ کے جج بنے لیکن آج دونوں الگ ہورہے ہیں۔ وہ اور تمام ججز جسٹس ثاقب نثارکی کمی محسوس کریں گے۔ چیف جسٹس ثاقب نثارکی انسانی حقوق کے حوالے سے خدمات یاد رکھی جائیں گی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا انصاف کی فراہمی میں تعطل کو دور کرنے کی کوشش کروں گا۔ ماتحت عدلیہ میں برسوں سے زیرالتوا مقدمات کے جلد تصفیہ کی کوشش کی جائے گی۔ جسٹس  آصف سعید کھوسہ نے کہا وہ بھی ڈیم بنانا چاہتے ہیں۔ وہ جعلی مقدمات اور مقدمات کی تاخیر کے خلاف ڈیم بنائیں گے۔ صدر پاکستان کی سربراہی میں چارٹر آف گورنس پر بحث کی ضرورت ہے۔ جمہوری استحکام کیلئے تمام ریاستی اداروں کا فعال ہونا ضروری ہے۔ چیف جسٹس کے اعزاز میں دیے گئے فل کورٹ ریفرنس میں عدالتِ عظمیٰ کے 17 میں سے 16 جج صاحبان نے شرکت کی۔ جسٹس منصور علی خان نے شرکت نہ کی۔