Thursday, April 25, 2024

چیف جسٹس پاکستان کا شدت پسند حلقوں کیخلاف ایکشن لینے کا عندیہ

چیف جسٹس پاکستان کا شدت پسند حلقوں کیخلاف ایکشن لینے کا عندیہ
November 21, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب ںثار نے شدت پسند حلقوں کیخلاف ایکشن لینے کا عندیہ دے دیا،شدت پسند حلقوں کےخلاف ایکشن نہ لینے کےسوال پر کہا آپ کو بہت جلد پتہ چل جائے گا۔ چیف جسٹس  نے برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم میں  ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں واٹر لیول گر رہا ہے۔ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہو چکی ہے۔کوئٹہ کے دورے کے دوران پتہ چلا تو پھر ڈیم بنانے کے لیے اقدام اُ ٹھانے کا فیصلہ کیا ،پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں سر فہرست ہے جنہیں پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ میاں ثٓا قب نثار نے ڈیمز کی تعمیر کووقت کی اہم ضرورت قراردیتے کہا کہ ہمیں قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے،کالا باغ ڈیم مستقبل میں بہت ضروری ہے، ریاست کے دیگر حصوں پر تنقید کرنا میرا کام نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈیمز نہ بنے تو لوگ پاکستان سے ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے، پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں سر فہرست ہے جنہیں پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ جبکہ برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے ڈیمز کے حوالے سے چیف جسٹس کے بڑے اقدامات کو سراہا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کو تحفظ فراہم کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے۔حضرت علیؓ کا قول ہے معاشرہ کفر کے ساتھ زندہ رہ سکتا ہے ناانصافی کے ساتھ نہیں۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ انصاف کی اہمیت سے انکار نہیں کیا۔ دھمکیاں اور بازیبا زبان استعمال کرنے والوں کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ سب کو جلد پتہ چل جائے گا کہ کیا ایکشن ہوتا  ہے یا نہیں جبکہ آسیہ کی رہائی کے حوالے سے چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت پاکستان کی کی ذمہ داری ہے کہ وہ آسیہ بی بی کو تحفظ فراہم کرے اگر وہ بیرون ملک اسائلم لیتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت وقت اسے تحفظ دینے میں ناکام ہو گئی۔