چیف جسٹس پاکستان نے ایم ایس شیخ زید اسپتال کو اتوار کے روز عدالت بلا لیا
لاہور ( 92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان نے صحت اورعلاج معالجے کے معاملات درست کرنے کی ٹھان لی اور اسپتالوں پرچھاپے مارے،ناقص انتظامات اور مہنگے علاج پرانتظامیہ کولائن حاضربھی کیا ۔ چیف جسٹس نے شیخ زیداسپتال کے ایم ایس کو اتوارکے روزعدالت میں طلب بھی کرلیا۔
جسٹس ثاقب نثارنےجسٹس اعجاز الاحسن کے ساتھ شیخ زیداسپتال کادورہ کیا ، انہوں نے ایمرجنسی میں مریضوں کی شکایات سنیں اورناقص سہولیات پر ایم ایس کوعدالت میں حاضرہونے کاحکم دے دیا ۔
ڈاکٹرزاسپتال میں چیف جسٹس نے ایمرجنسی، وارڈز، لیبارٹری اور کینٹین کا معائنہ کیا ، مریضوں نےموقع غنیمت جان کرمہنگے علاج اور سہولیات کی عدم فراہمی کوجواز بنایااورشکایات کے انبارلگادیئے ۔
چیف جسٹس نے مہنگے علاج پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہایہاں مریضوں کےکپڑے بھی اتروا لئے جاتے ہیں ، علاج معالجے کے نرخ نامے فراہم نہ کرنے پر بھی چیف جسٹس سخت برہم ہوئے ۔
ایک شکایت پر فوری ایکشن لے کرایم ایس کو خاتون کاعلاج سو فیصد مفت کرنے کا حکم بھی دیا ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے حمید لطیف اسپتال کا دورہ بھی کیا اور مہنگی اشیااور مہنگے علاج پرانتظامیہ کوآڑے ہاتھوں لیا ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پانی کی 25 روپے والی بوتل 50 روپے میں بیچی جارہی ہے،انجیوگرافی کے ڈھائی لاکھ روپے وصول کئے جارہے ہیں ۔
سپریم کورٹ رجسٹری میں کیسز کی سماعت کے بعد چیف جسٹس نے عدالت کے باہرجمع ہونے والوں کی شکایات بھی سنیں۔